کیونکہ ہم اُسی کی (اپنی) کاریگری (دستکاری) ہیں اور مسیح یسوع میں اُن نیک اعمال کے واسطے (نئے سرے سے) مخلوق ہوئے جن کو خُدا نے پہلے سے(جس کا منصوبہ پہلے سے بنایا گیا تھا) ہمارے (ان راستوں پر چلتے ہیں جو اُس نے ہمارے لئے وقت سے پہلے تیار کئے تھے) کرنے کے لئے تیار کیا تھا(وہ اچھّی زندگی بسر کریں جو اُس نے پہلے سے تیار کی اور ترتیب دی تاکہ ہم وہ زندگی بسر کریں)۔                                    افسیوں 2 : 10 بہت سال تک میں دُکھی اور ناخوش تھی۔ اِس کے باوجود بہت سے لوگوں  کی طرح میں بھی سب کچھ ٹھیک ہونے کا دِکھاوا کرتی تھی۔ ہم انسان دوسروں کے فائدے کے لئے ایسا تاثر دیتے ہیں اورہم یہ نہیں چاہتے کہ اُن کو ہمارے دُکھوں کے بارے میں پتہ چلے، اور ہم مشکل حالات کا سامنا کرنے کے ڈر سے بھی ایسا تاثر دیتے ہیں کہ جیسے کچھ ہوا ہی نہیں ہے۔ شاید یہ آپ کی تصویر ہے۔ شاید آپ جانتے ہیں کہ دوہری شخصیت کا مالک ہونا یعنی اندر سے کچھ اور باہر سے کچھ اور ہونا کیسا ہے۔ اپنی زندگی میں میں پُراعتماد دکھائی دینے کا تاثر پیش کرتی تھی اگرچہ کچھ باتوں میں میں پراُعتماد تھی۔ اس کے باوجود میرے اندر خود اعتمادی کی کمی تھی۔  اورجو خود اعتمادی میرے اندر تھی اس کی بنیاد خُداوند یسوع مسیح میں میری حیثیت پر نہیں تھی۔ اس کی بنیاد دوسرے لوگوں کی منظوری، میری ظاہری صورت اور میری کامیابیوں اور دوسرے بیرونی عوامل پر ٹکی ہوئی تھی۔ جب میں اپنے اُوپر سے اِس نقلی لبادے کو اُتارتی تھی تو اندر سے میں شدید خوف زدہ تھی۔ میری زندگی میں ایک دن ایسا بھی آیا جب میں نے یہ جان لیا کہ مجھے سچائی کا سامنا کرنا اور دکھاوے کی زندگی بسر کرنا چھوڑنا ہے۔ جب ہم اپنے دِل پورے طورپر کھول کر رکھ دیتے ہیں اور خُدا کواپنی زندگیوں میں کام کرنے کا موقع دیتے ہیں تو دِکھاوے کی زندگی بسر کرنے سے ہماری جان چھوٹ جاتی ہے۔ ہم شادمان اور آزاد ہو سکتے ہیں اور جو خُدا نے ہمیں بنایا ہے اُس شخصیت سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں ۔ جب ہم دِکھاوے کی زندگی کو چھوڑ کر اپنی ذات میں اچھّا محسوس کرتے ہیں اُس وقت ہم حقیقی طور پر آزاد ہوتے ہیں!

کیونکہ ہم اُسی کی (اپنی) کاریگری (دستکاری) ہیں اور مسیح یسوع میں اُن نیک اعمال کے واسطے (نئے سرے سے) مخلوق ہوئے جن کو خُدا نے پہلے سے(جس کا منصوبہ پہلے سے بنایا گیا تھا) ہمارے (ان راستوں پر چلتے ہیں جو اُس نے ہمارے لئے وقت سے پہلے تیار کئے تھے) کرنے کے لئے تیار کیا تھا(وہ اچھّی زندگی بسر کریں جو اُس نے پہلے سے تیار کی اور ترتیب دی تاکہ ہم وہ زندگی بسر کریں)۔                                    افسیوں 2 : 10 بہت سال تک میں دُکھی اور ناخوش تھی۔ اِس کے باوجود بہت سے لوگوں  کی طرح میں بھی سب کچھ ٹھیک ہونے کا دِکھاوا کرتی تھی۔ ہم انسان دوسروں کے فائدے کے لئے ایسا تاثر دیتے ہیں اورہم یہ نہیں چاہتے کہ اُن کو ہمارے دُکھوں کے بارے میں پتہ چلے، اور ہم مشکل حالات کا سامنا کرنے کے ڈر سے بھی ایسا تاثر دیتے ہیں کہ جیسے کچھ ہوا ہی نہیں ہے۔ شاید یہ آپ کی تصویر ہے۔ شاید آپ جانتے ہیں کہ دوہری شخصیت کا مالک ہونا یعنی اندر سے کچھ اور باہر سے کچھ اور ہونا کیسا ہے۔ اپنی زندگی میں میں پُراعتماد دکھائی دینے کا تاثر پیش کرتی تھی اگرچہ کچھ باتوں میں میں پراُعتماد تھی۔ اس کے باوجود میرے اندر خود اعتمادی کی کمی تھی۔  اورجو خود اعتمادی میرے اندر تھی اس کی بنیاد خُداوند یسوع مسیح میں میری حیثیت پر نہیں تھی۔ اس کی بنیاد دوسرے لوگوں کی منظوری، میری ظاہری صورت اور میری کامیابیوں اور دوسرے بیرونی عوامل پر ٹکی ہوئی تھی۔ جب میں اپنے اُوپر سے اِس نقلی لبادے کو اُتارتی تھی تو اندر سے میں شدید خوف زدہ تھی۔ میری زندگی میں ایک دن ایسا بھی آیا جب میں نے یہ جان لیا کہ مجھے سچائی کا سامنا کرنا اور دکھاوے کی زندگی بسر کرنا چھوڑنا ہے۔ جب ہم اپنے دِل پورے طورپر کھول کر رکھ دیتے ہیں اور خُدا کواپنی زندگیوں میں کام کرنے کا موقع دیتے ہیں تو دِکھاوے کی زندگی بسر کرنے سے ہماری جان چھوٹ جاتی ہے۔ ہم شادمان اور آزاد ہو سکتے ہیں اور جو خُدا نے ہمیں بنایا ہے اُس شخصیت سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں ۔ جب ہم دِکھاوے کی زندگی کو چھوڑ کر اپنی ذات میں اچھّا محسوس کرتے ہیں اُس وقت ہم حقیقی طور پر آزاد ہوتے ہیں!

کیونکہ ہم اُسی کی (اپنی) کاریگری (دستکاری) ہیں اور مسیح یسوع میں اُن نیک اعمال کے واسطے (نئے سرے سے) مخلوق ہوئے جن کو خُدا نے پہلے سے(جس کا منصوبہ پہلے سے بنایا گیا تھا) ہمارے (ان راستوں پر چلتے ہیں جو اُس نے ہمارے لئے وقت سے پہلے تیار کئے تھے) کرنے کے لئے تیار کیا تھا(وہ اچھّی زندگی بسر کریں جو اُس نے پہلے سے تیار کی اور ترتیب دی تاکہ ہم وہ زندگی بسر کریں)۔                                    افسیوں 2 : 10

بہت سال تک میں دُکھی اور ناخوش تھی۔ اِس کے باوجود بہت سے لوگوں  کی طرح میں بھی سب کچھ ٹھیک ہونے کا دِکھاوا کرتی تھی۔ ہم انسان دوسروں کے فائدے کے لئے ایسا تاثر دیتے ہیں اورہم یہ نہیں چاہتے کہ اُن کو ہمارے دُکھوں کے بارے میں پتہ چلے، اور ہم مشکل حالات کا سامنا کرنے کے ڈر سے بھی ایسا تاثر دیتے ہیں کہ جیسے کچھ ہوا ہی نہیں ہے۔

شاید یہ آپ کی تصویر ہے۔ شاید آپ جانتے ہیں کہ دوہری شخصیت کا مالک ہونا یعنی اندر سے کچھ اور باہر سے کچھ اور ہونا کیسا ہے۔ اپنی زندگی میں میں پُراعتماد دکھائی دینے کا تاثر پیش کرتی تھی اگرچہ کچھ باتوں میں میں پراُعتماد تھی۔ اس کے باوجود میرے اندر خود اعتمادی کی کمی تھی۔  اورجو خود اعتمادی میرے اندر تھی اس کی بنیاد خُداوند یسوع مسیح میں میری حیثیت پر نہیں تھی۔ اس کی بنیاد دوسرے لوگوں کی منظوری، میری ظاہری صورت اور میری کامیابیوں اور دوسرے بیرونی عوامل پر ٹکی ہوئی تھی۔ جب میں اپنے اُوپر سے اِس نقلی لبادے کو اُتارتی تھی تو اندر سے میں شدید خوف زدہ تھی۔

میری زندگی میں ایک دن ایسا بھی آیا جب میں نے یہ جان لیا کہ مجھے سچائی کا سامنا کرنا اور دکھاوے کی زندگی بسر کرنا چھوڑنا ہے۔ جب ہم اپنے دِل پورے طورپر کھول کر رکھ دیتے ہیں اور خُدا کواپنی زندگیوں میں کام کرنے کا موقع دیتے ہیں تو دِکھاوے کی زندگی بسر کرنے سے ہماری جان چھوٹ جاتی ہے۔ ہم شادمان اور آزاد ہو سکتے ہیں اور جو خُدا نے ہمیں بنایا ہے اُس شخصیت سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں ۔

جب ہم دِکھاوے کی زندگی کو چھوڑ کر اپنی ذات میں اچھّا محسوس کرتے ہیں اُس وقت ہم حقیقی طور پر آزاد ہوتے ہیں!

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon