…اپنے پڑوسی سے اپنی مانند (جیسے تم خود سے کرتے ہو) مُحبّت رکھ ۔ متّی 19 : 19
مجھے یقین ہے کہ آج کل لوگوں کا سب سے بڑا مسئلہ وہ خیالات ہیں جو وہ اپنے بارے میں رکھتے ہیں۔ بہت سے لوگ اپنے بارے میں پست خیالات اور پست نظریات کے ساتھ زندگی بسر کرتے ہیں۔ اکثر لوگ عرصہء دراز تک ان منفی خیالات سے اس قدر بھرے رہتے ہیں کہ وہ ان کے وجود سے بھی ناواقف رہتے ہیں۔
آپ کا اپنے بارے میں کیا خیال ہے؟ آپ کا اپنے ساتھ کس قسم کا تعلق ہے؟ میں یہ سوال اس لئے پوچھتی ہوں کیونکہ آپ کا ہمیشہ اپنے ساتھ تعلق ہمیشہ برقرار رہے گا اوراس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ کہاں ہیں اور اپنی اس زندگی میں کیا کام کرتے ہیں۔ آپ خود سے بھاگ نہیں سکتے۔
خُداوند نے ہمیں حکم دیا ہے کہ ہم اپنے پڑوسی سے اُسی طرح مُحبّت رکھیں جس طرح ہم خود سے مُحبّت کرتے ہیں، لیکن اگر ہم خود ہی سے مُحبّت نہیں رکھتے تو پھر کیا ہوگا؟ جو ہمارے پاس نہیں ہے ہم وہ کسی کو کیسے دے سکتے ہیں۔ خُدا ہم سے مُحبّت کرتا ہے اور اس سے ہمیں یہ حق حاصل ہے کہ ہم اُس کی مُحبّت کو حاصل کریں اور خود سے متوازن طریقہ سے پیار کریں۔ ہم میں سے بہت سے لوگ یہ سوچتے ہیں کہ ہم نے خُدا کو اپنی ناکامیوں اورگناہوں کے سبب سے تھکا دیا ہے۔ لیکن ایسا ناممکن ہے۔ خُدا کبھی بھی ہمارے بارے میں ہمت نہیں ہارتا! جتنا ہم ہر روز خُدا کی قربت میں جاتے ہیں اتنا ہی ہم یہ جان لیتے ہیں کہ ہم سے کس قدر مُحبّت کی گئی ہے اور خود سے پیار کرنا کس قدر آسان ہے۔
اپنے لئے خُدا کی مُحبّت کو قبول کریں۔ اِس پر غور کریں۔ اس کی مُحبّت آپ کو تبدیل اور مضبوط کرے گی۔ پھر اُسے دوسروں تک پہنچائیں۔