اُس نے (خُدا نے) حکومتوں اور اختیار کو اپنے اُوپر سے اُتار کر اُن کا برملا تماشا بنایا اور صلیِب(سولی) کے سبب سے اُن پر فتح یابی کا شادِیانہ بجایا. کلسیوں 2 : 15
وہ لوگ جنھیں زیادتی، رد کئے جانے اور چھوڑنے جانے کا سامنا کرنا پڑتا ہے اُن کے اندر عموماً اعتماد کی کمی ہوتی ہے۔ اِس قسم کے افراد کے اندر شرم اور احساسِ جرم غالب ہوتا ہے اور ان کے اندر خود اعتمادی بہت کم ہوتی ہے۔ ابلیس یہ جانتا ہے اور اِس لئے جب کبھی یا جہاں کہیں اُسے موقع ملتا ہے وہ انفرادی اعتماد پر حملہ آورہوتا ہے۔ اُس کا مقصد لوگوں کو یہ احساس دلانا ہوتا ہے کہ وہ ناکام ہیں۔
ابلیس یہ جانتا ہے کہ جس شخص میں اعتماد کی کمی ہے وہ کبھی بھی اپنی منزل کو پانے کے لئے اعتماد کے ساتھ آگے قدم نہیں بڑھائے گا۔ وہ نہیں چاہتا کہ آپ اپنی زندگی میں خُدا کے منصوبہ کو پورا کریں۔ اگروہ آپ کو یہ یقین دلانے میں کامیاب ہو جائے گا کہ آپ نااہل ہیں تو آپ کبھی بھی کچھ خاص کرنے کی کوشش نہیں کریں گے۔ اگر آپ کوشش بھی کریں گے تو ناکامی کا خوف آپ کی ناکامی پر مہر ثبت کردے گا اور آپ کو شروع ہی سے یہی توقع تھی کہ آپ ناکام ہو جائیں گے۔ اسے اکثر "ناکامی کی بیماری” کہا جاتا ہے۔ لوگوں کی ناکامی کی وجہ غلط اعتقادات ہیں اور چونکہ وہ ناکام ہوجاتے ہیں اس لئے وہ اپنے غلط اعتقادات کو ماننے میں اور مضبوط ہوجاتے ہیں۔ یہ کہنا مشکل ہے کہ پہلے غلط اعتقاد پیدا ہوتا ہے یا ناکامی لیکن وہ خود کو ایک بندھن میں جکڑلیتے ہیں جس سے وہ نکل نہیں سکتے۔
خُداوند یسوع نے ابلیس کو شکست دی اور صلیب پر فتح یابی کا شادیانہ بجایا اور اُس کی فتح ہماری فتح ہے۔ آپ ناکامی کی اس بیماری کو شکست دے سکتے ہیں کیونکہ آپ مسیح کے وسیلہ سے فاتح سے بڑھ کر غالب ہیں (رومیوں 8 : 37)۔
صلیب پر خُدا نےجو فتح حاصل کی ہے وہ پوری اور مکمل ہے۔