نہ وہ گالِیاں کھا کر گالی دیتا تھا اور نہ[جب] دُکھ پا کر کِسی کو [انتقام کے لیے] دھمکاتا تھا بلکہ اپنے آپ کو[اور ہر بات کو] سچّے اِنصاف کرنے والے کے سپُرد کرتا تھا۔ 1 پطرؔس 2 : 23
اگر ہم پُرامن تعلقات سے لطف اندوز ہونا چاہتے ہیں توخداوند یسوع مسیح کے نمونہ پرعمل کرنا دانشمندی ہوگی۔ اس پر ہمیشہ غلط کام کرنے کے الزامات لگائے جاتے تھے، پھر بھی اس نے ایک بار بھی اپنے دفاع کی کوشش نہیں کی۔ وہ اس بات سے پریشان نہیں تھا کہ لوگ اس کے بارے میں کیا سوچتے ہیں؛ وہ کبھی اس بات سے پریشان نہیں ہوا۔ خُداوند یسوع بھی پریشان ہوسکتا تھا لیکن وہ اپنی حیثیت اور مقام کو پہچانتا تھا۔ اُسے اپنی حیثیت اور شخصیت کے بارے میں کوئی شک نہیں تھا اور اُسے کسی کو بھی کچھ ثابت کرنے کی ضرورت نہیں تھی۔ اُسے اپنےآسمانی باپ پر بھروسہ تھا کہ وہ اُس کی تائید کرے گا، اور شُکر ہے کہ ہم بھی ایسا کر سکتے ہیں۔ جب ہم یہ سمجھ جاتے ہیں کہ وہ ہماری زندگیوں کا حقیقی محافظ ہے تو اس سے ہماری زندگی میں بہت زیادہ سکون پیدا ہو جاتا ہے، اورجب وہ ہم پر جھوٹے الزام لگانے والوں کے ساتھ نمٹتا ہے تو ہم پُرسکون رہ سکتے ہیں۔
شُکرگزاری کی دُعا
اَے باپ، میں صحت مند، پُرامن تعلقات میں رہنا چاہتا/چاہتی ہوں۔ خُداوند یسوع کے نمونہ کے لیے تیرا شُکریہ جس کے وسیلہ سے میں سیکھ سکتا/سکتی ہوں کہ مجھے اپنا دفاع کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ تُو میری پُشت پناہ ہے اور مجھے بس اسی کی ضرورت ہے۔