مَیں تیری عظمت کی جلالی شان پر اور تیرے عجائِب پر غَور کرُوں گا۔ زبُور 5:145
ہمارے سوچنے کا انداز زیادہ تر ہماری عادت کے مطابق ہوتا ہے۔ اگر ہم ہمیشہ سے خُدا کی ذات اور اچھّی چیزوں کے بارے میں سوچتے ہیں تو دینداری کے خیالات قدرتی طورپرہماری شخصیت کا حصہ بن جاتے ہیں۔ ہمارے ذہنوں میں روزانہ ہزاروں قسم کے خیالات آتے ہیں۔ ہم محسوس کر سکتے ہیں کہ ہمارا ان پر کوئی کنٹرول نہیں ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ ہمارا کنٹرول ہے۔ اگرچہ ہمیں غلط خیالات کو سوچنے کے لیے کوئی کوشش نہیں کرنی پڑتی، لیکن ہمیں اچھّے خیالات کو سوچنے کے لیے بہت زیادہ محنت کرنی پڑتی ہے، خاص طور پر جب ہم نئی عادات اپنانے کی کوشش میں لگے ہوں اور اپنے ذہنوں کی تجدید کر رہے ہوں۔
خُدا نے ہمیں فیصلہ کرنے کا اختیار دیا ہے — غلط سوچ کی بجائے صحیح سوچ کا انتخاب کریں۔ لیکن ایک بار جب ہم یہ انتخاب کر لیتے ہیں تو ہمیں صحیح خیالات کا انتخاب کرتے رہنا چاہیے۔ یہ کوئی ایسا فیصلہ نہیں جو ایک بار کیا جاتا ہے البتہ وقت کے ساتھ ساتھ ایسا کرنا آسان ہوتا جاتا ہے. جتنا زیادہ ہم اپنی زندگیوں کو بائبل پڑھنے، دُعا، حمد، اور دوسرے اِیمانداروں کے ساتھ رفاقت رکھنےمیں گزاریں گے، مسلسل شُکر گزاری، اِیمان سے بھرپور، دینداری کے خیالات کا انتخاب کرنا اتنا ہی آسان ہوجائے گا۔
شُکرگزاری کی دُعا
اَے باپ، مَیں بہت شُکر گزار ہوں کہ اگرچہ ہر روز میرے ذہن میں بہت سے خیالات لگاتارآ تے ہیں، مجھے یہ فیصلہ کرنا ہے کہ کن خیالات پر دھیان رکھوں۔ آج، تیری مدد سے، مَیں غلط سوچ کی بجائے صحیح سوچ کا انتخاب کرنے کا فیصلہ کرتا/کرتی ہوں۔ تیرا شُکر ہو کہ میں جتنا زیادہ ایسا کروں گا/گی، یہ اتنا ہی آسان ہوتا جائے گا۔