آگے بڑھتے رہیں

آگے بڑھتے رہیں

خُداوند کی آس رکھ ۔ مضبُوط ہو اور تیرا دِل قوی ہو۔ ہاں خُداوند ہی کی آس رکھ ۔  زبُور 27 : 14

اگر ہم خُدا کے لیے کوئی بڑا کام کرنا چاہتے ہیں، اور اگر ہم کبھی ہمت نہ ہارنے کے لئے پُرعظم ہیں تو ہمیں آگے قدم بڑھا کر خطرات مول لینے ہوں گے؛ ہمیں ہمت کرنی ہوگی. جب ہمیں ایسے حالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو ہمیں دھمکاتے یا ڈراتے ہیں تو ہمیں دلیری اور ہمت کے جذبے کے لیے دُعا کرنے کی ضرورت ہے۔ خوف زدہ ہونا قدرتی امر ہے لیکن اگر ہمارے اندر خوف سے زیادہ ہمت ہے تو ہمیں فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں ہے!

خوف کا جذبہ ہمیشہ ہماری ترقی کی راہ میں حائل ہو گا۔ صدیوں سے، دشمن لوگوں کو روکنے کے لیے خوف کا استعمال کرتا رہا ہے، اور اب وہ اپنی حکمتِ عملی تبدیل کرنے والا نہیں ہے۔ لیکن شُکر ہے کہ ہم خوف کو شکست دے سکتے ہیں۔ جوہم سے مُحبّت کرتا ہے اُس کے وسیلہ سے ہم فاتح سے بڑھ کر غالب ہیں (دیکھیں رومیوں 37:8)۔ ہمت کرنے کا مطلب یہ نہیں کہ ہم خوف محسوس نہیں کریں گے؛ اِس کا مطلب ہے خوف کے احساس کے باوجود آگے بڑھتے جانا۔ جب آپ خوف محسوس کرتے ہیں، توخُدا سے دُعا کریں کہ وہ آپ کو مضبوط کرے، شُکر گزار ہوں کہ وہ ایسا کرے گا، اور اس سے طاقت لے کرآگے بڑھیں!


شُکرگزاری کی دُعا

اَے باپ، دلیری کے تحفے کے لیے تیرا شُکریہ۔ مَیں تیرا/تیری شُکر گزار ہوں کہ تو نے میرے دِل میں خوابوں کو جگایا ہے اور اُن کو حاصل کرنے کے لئےعزم بخشا ہے۔ مَیں فیصلہ کرتا/کرتی ہوں کہ میں کبھی ان خوابوں کو ترک نہ کروں گا/گی جو تُو نے میرے دِل میں ڈالے ہیں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon