ہمارا خُدا [بے شک] بھسم کرنے والی آگ ہے۔ (عبرانیوں ۱۲ : ۲۹)
خُدا ہماری زندگیوں سے ہراُس چیز کو بھسم کرنا چاہتا ہے جو اُس کے جلال کا سبب نہیں ہے۔ وہ پاک رُوح کو اِیماندارکے اندر بسنے کے لئے بھیجتا ہے، تاکہ وہ ہمارے ساتھ قریبی تعلق میں رہے، اور ہماری ہر بُری سوچ، بات یا عمل کے لئے ہمیں قائل کرے۔ ہم سب کو اِس ’’جلتی بھٹی‘‘ میں سے گزرنا ہے (ملاکی ۳ : ۲)۔
جلتی بھٹی میں سے گزرنے کا مطلب کیا ہے؟ اِس کا مطلب ہے کہ خُدا ہماری زندگی میں کام کرے گا۔ وہ ہمارے رویے، خواہشات، طریقوں، سوچوں اورگفتگو کو تبدیل کرنےکے لئے کام کرے گا۔ وہ ہمارے دِل میں موجود ان چیزوں کے بارے میں بات کرے گا جن سے وہ خوش نہیں ہے، اور وہ ہماری مدد کرے گا اور ہمیں ان کو تبدیل کرنے کے لئے کہے گا۔ ہم میں سے وہ لوگ جواس آگ سے بھاگنے کی بجائے اس میں سے گزرتے ہیں وہ بالآخرخُدا کوجلال دینے کا سبب بنتے ہیں۔
آگ میں سےگزرنا بہت ڈراوٗنا لگتا ہے۔ یہ ہمیں درد اور یہاں تک کہ موت کے بارے میں یاد دلاتا ہے۔ رومیوں ۸ : ۱۷ میں پولس کہتا ہے کہ اگر ہم مسیح کی میراث لینا چاہتے ہیں توہمیں اس کے ساتھ دُکھوں میں بھی شریک ہونا پڑے گا۔ خُداوند یسوع نے کیسے دکھ اُٹھائے؟ کیا ہمیں بھی صلیب پر چڑھنا ہے؟ اِس کا جواب ہے ہاں اورنہیں۔ ہمیں اپنے گناہوں کے لئے جسمانی طور پر صیلب پر نہیں چڑھنا، لیکن مرقس ۸ : ۳۴ میں یسوع نے یہ ضرورکہا کہ ہمیں اپنی صلیب اُٹھانا اور اس کے پیچھے جانا ہے۔ اس نے یہ بھی کہا کہ ہمیں خودغرضی اور خودی کی زندگی کو پیچھے چھوڑنا ہے۔ بائبل فرماتی ہے کہ ہمیں خودی کی موت مرنا ہے۔ میرا یقین کریں کہ خودی سے چھٹکارا پانے کے لئے تھوڑی آگ ضروری ہے ۔۔۔۔۔۔ اور کبھی کبھارکافی آگ کی ضرورت پڑتی ہے۔ اور اگر ہم آگ میں سے گزرنے کے لئے راضی ہوجائیں توتنیجتاً ہم خُدا کو جلال دینے کی خوشی کو حاصل کریں گے۔
آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: خُدا آپ سے بہت پیار کرتا ہے اور جب تک کہ وہ دوبارہ واپس نہیں آجاتا وہ آپ کی زندگی میں اپنا کام جاری رکھے گا۔