اور ہمیں جو اُس کے سامنے دِلیری (یقین دہانی، دلیری کا استحقاق) ہے اُس کا سبب یہ ہے کہ [ہمیں یقین ہے] اگر اُس کی مرضی (اُس کے منصوبے) کے مُوافِق کُچھ مانگتے (کوئی درخواست کرتے) ہیں تو وہ ہماری سُنتا ہے . 1 یُوحنّا 14:5
بعض اوقات ہم کوئی ایسی بات سُنتے ہیں جس کے لئے دُعا کرنے کی ضرورت ہوتی ہے یا ہم کسی صورتحال کے بارے میں سوچتے ہیں جس کے لئے دُعا کرنی چاہیے لیکن ہم فوری دُعا کرنے کی بجائے اس کو کسی اور وقت پر ٹال دیتے ہیں۔ یہ سوچ دشمن کا ایک ہتھکنڈہ ہے۔ لیکن! کیوں نہ فوری دُعا کی جائے؟ تاخیر ان حربوں میں سے ایک ہے جسے شیطان ہمیں صحیح کام کرنے سے روکنے کے لیے استعمال کرتا ہے۔ جو کچھ آپ ابھی کر سکتے ہیں اُسے کل پرمت چھوڑیں!
اگر ہم صرف اپنے دل کی پیروی کریں تو دُعا آسان ہوگی، لیکن شیطان چاہتا ہے کہ ہم تاخیر کریں کیونکہ وہ اُمید کرتا ہے کہ ہم اس معاملے کو بعد میں بالکل بھول جائیں گے۔
لیکن ایک ایسا دِل جس میں شُکر گزاری ہے وہ خُداوند کی طرف لگارہتا ہے اوروہ ہمیشہ دُعا کے لیے تیاررہتا ہے۔ اُس وقت دُعا کرنا جب ہمارے اندر دُعا کرنے کی خواہش پیدا ہو یا کوئی ضرورت سامنے آجائے آسان ہوجاتا ہے اور یہ وہ طریقہ ہے جس سے ہم مسلسل دُعا کرسکتے ہیں اور دن بھر ہرحالت میں خُدا سے جُڑے رہ سکتے ہیں۔
شُکرگزاری کی دُعا
اَے باپ مَیں دُعا کی طاقت کے لیے تیرا شُکریہ اَدا کرتا/کرتی ہوں۔ اگر میرے سامنے کوئی ایسی ضرورت آجائے جس کےلئے دُعا کرنی چاہیے تو مَیں اس کے بارے میں فوراً تجھ سے بات کروں گا/گی۔ تیرا شُکر ہو کہ تُو ہمیشہ میری دُعا سُننے کے لیے تیار رہتا ہے۔