اوراپنی عقل کی روحانی حالت میں نئے بنتے جاؤ(جسمانی اور روحانی طور پر تازہ رویہ کے ساتھ)۔ افسیوں 4 : 23
خُدا دو وجوہات کی بنا پر ہم سے یہ چاہتا ہے کہ ہم اچھّے رویے کو برقرار رکھیں۔ پہلا تو یہ کہ اِس سے اُس کو جلال ملتا ہے اور اُن لوگوں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے جو مسائل سے دوچار ہوتے ہیں کہ وہ بھی مثبت رویہ برقرار رکھیں؛ اور دوسری بات یہ کہ اس طرح خُدا ہماری زندگیوں میں کام کرسکتا ہے اور ہمیں ہماری مشکلات سے چھٹکارا اور مدد مل سکتی ہے۔
ہمیشہ اچھّا رویہ رکھنا مشکل ہے جب تک کہ ایسا کرنے کے لئے ہمیں خُدا کا فضل نہ ملے۔ خُداوند یسوع نے کہا کہ اُس سے جُدا ہوکرہم کچھ بھی نہیں کرسکتے (یوُحنّا 15 : 5)، لیکن اس کے وسیلہ سے ہم سب کچھ کرسکتے ہیں (فلپیوں 4 : 13)۔
اس وقت کا انتظارنہ کریں جب آپ کو بُرا رویہ دکھانے کی آزمائش کا سامنا کرنا پڑے بلکہ ہرروز دُعا کریں کہ آپ کی زندگی میں کچھ بھی ہو آپ اچھّے رویہ سے اُس کو برداشت کریں گے۔ ہمیں ہمیشہ آزمائش کا سامنا کرنا پڑے گا لیکن ہم دُعا کریں کہ ہم آزمائش میں گِر نہ جائیں۔
اچھّا رویہ ہمارا سب سے بڑا خزانہ ہے۔ اس سے ہم اُمیدوار رہتے ہیں چاہے ہماری زندگیوں میں کچھ بھی کیوں نہ ہورہا ہو۔
خُدا سے دُعا کریں کہ وہ ہر وقت آپ کے رویے کو پاک رُوح سے سیِنچے!