امتیاز کرنا اندر سے پھوٹتا ہے

امتیاز کرنا اندر سے پھوٹتا ہے

ایسا کہ تو حکمت کی طرف کان لگائے اور فہم سے دِل لگائے۔   امثال 2 :2

جو کچھ خُدا ہم سے کرنے کے لئے کہتا ہے ضروری نہیں کہ ہم ان سب باتوں کو سمجھ سکیں۔ جو کچھ آپ کے دل میں آپ محسوس کرتے ہیں اس کے مطابق کام کرنا سیکھیں۔ اگر آپ کے اندر کسی کام کے لئے دِل میں اطمینان نہیں ہے تو پھر وہ نہ کریں۔ اگر کسی کام کے لئے آپ کے دِل میں اطمینان ہے تو اپنے دوستوں کے کہنے پر اسے ٹال نہ دیں کیونکہ وہ اس کو نہیں سمجھتے۔ ہوسکتا ہے کہ آپ اکیلے ہی قائلیت محسوس کرتے ہوں، دلیری کریں اور اپنے دِل کی پیروی کریں۔

حالات کو سمجھنے کی کوشش کرنا چھوڑ دیں صرف وہ کریں جو خُدا آپ سے کہتا ہے اور اس طرح آپ بہت سی پریشانیوں سے بچ جائیں گے۔ جب بھی آپ پریشان ہوں تو کہیں کہ مجھے نہیں پتہ کہ کیا ہورہا ہے اور میں اسے سمجھنے کی کوشش بھی نہیں کروں گا/گی میں بس خُدا کی پیروی کروں گا/گی۔ پولس رسول بہت تعلیم یافتہ شخص تھا وہ اس مقام تک پہنچ چکا تھا جہاں اس نے کہا کہ اس نے ارادہ کرلیا ہے کہ وہ یسوع مسیح کے سوا اور کچھ نہ جانےگا۔ (دیکھیں 1 کرنتھیوں 2 : 2)۔


آج کا قوّی خیال: مجھے الہیٰ حکمت دی گئی ہے اس لئے جو کچھ میں اپنے دِل میں محسوس کرتا/کرتی ہوں میں اس پربھروسہ کرسکتا/سکتی ہوں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon