
اگر مسیح کے نام (مسیح کے نام سے کہلانے کے باعث) کے سبب سے تمہیں ملامت کی جاتی ہے تو تم مبارک (اپنی ظاہرہ حالت کے باوجود، زندگی کی خوشی، خُدا کی نجات اور توفیق کے سبب سے آپ شادمان، خوش قسمت، قابلِ رشک ہیں) ہوکیونکہ جلال کا رُوح یعنی خُدا کا رُوح تم پر سایہ کرتا ہے۔ پطرس 4 : 14
کیا کبھی آپ کو مسیحی ہونے کی وجہ سےتکلیف اُٹھانی پڑی ہے ۔۔۔۔ یعنی آپ کا مذاق بنایا گیا ہو، رد کیا گیا ہو، غلط سمجھا گیا ہو، ترقی سے محروم رکھا گیا ہو یا اِس سے بھی زیادہ کوئی برُا سلوک روا رکھا گیا ہو؟
کچھ لوگ یہ سوچتے ہیں کہ مسیحی ہونے کی وجہ سے بدسلوکی سہنا بڑی عبرت ناک بات ہے، لیکن خُدا کی نظرمیں ایسا بالکل بھی نہیں ہے۔ خُدا ہم سے کبھی بھی یہ توقع نہیں کرتا کہ ہم اُس کی مدد کے بغیر اُس کی خاطر دُکھ سہیں۔ ہمارا یہ پکّا یقین ہونا چاہیے کہ جب بھی ہمیں مسیح پر اِیمان رکھنے کے باعث کسی بھی طرح سے ذلت یا بدسلوکی کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو خُدا اس حملہ کے جواب میں ہمیں زیادہ فضل عطا کرتا ہے۔ فتح کے لئے قوّت موجود ہے!
جب ہم اپنی زندگی میں خُدا کی حضوری کو محسوس کرتے اوراُس پر تکیہ کرتے ہیں تو ہم مشکل حالات میں سے گزرتے ہوئے اپنے اطمینان اور خوشی کو برقرار رکھ سکتے ہیں۔ جیسا کہ دانی ایل 3 : 21 – 27 کے مطابق سدرک، میسک اور عبد نجو نے کیا، ہم آگ کی بھٹی یا مشکلات اورجدوجہد میں سے گزرتے اور نکل بھی آتے ہیں اورآگ ہم پر ذرا بھی اَثر نہیں کرتی۔
اگر ہم مشکل وقت میں مستحکم رہیں گے اور اعتماد کے ساتھ خُدا پر بھروسہ کرتے رہیں گے توہمیں یہ یقین ہونا چاہیے کہ خُدا کا جلال ہمارا اَجر ہوگا۔
اپنی زندگی میں خُدا کی حضوری کو خوش آمدید کہیں اور خُدا کے فضل کو دیکھیں جو آپ کو اُن چیزوں کا مقابلہ کرنے کے لئے زور بخشے گا جن کا آپ کو سامنا ہے۔