
پس اَے بھائیو۔ میں خُدا کی (ساری) رحمیتں یاد دلا کر تم سے التماس کرتا ہوں کہ اپنے بدن (اپنے تمام اعضا اورلیاقتیں) ایسی قربانی ہونے کے لئے نذر کرو جو زندہ اور پاک (مخصوص اور مقّدس) اور خُدا کو پسندیدہ ہو۔ یہی تمہاری معقول(مناسب اوردانشمندانہ) عبادت ہے۔ رومیوں 12 : 1
اگر ہم چاہتے ہیں کہ خُدا ہمیں استعمال کرے تو ہمیں اپنی زندگی کو اُس کے لئے مخصوص کرنا ہے۔ جب ہم سچائی سے اپنی زندگیوں کو خُداوند کے لئے مخصوص کردیتے ہیں، تو ہم اپنی زندگیوں کو اپنے بَل بوتے پر گزارنے سے دست بردار ہوجاتے ہیں۔
ہمیں خُدا کے لئے اپنی زندگی کو خالص نیت کے ساتھ مخصوص کرنا چاہیے۔ سب کے ساتھ مِل کراِس طرح کے گیت گانا جیسا کہ یہ ہے "سب میں دیتا ہوں” بہت آسان ہے۔ عین ممکن ہے کہ ہم اس دوران جذباتی بھی ہوجائیں، لیکن اصل امتحان روز مرہ کی زندگی میں ہوتا ہے جب زندگی کے معاملات ہماری مرضی کے مطابق نہیں ہوتے۔ خُداوند کے لئے اپنی رُوح، جان اور بدن کو مخصوص کرنا گیت گانے سے کہیں بڑھ کر ہے ۔۔۔۔ یہ ایک فیصلہ ہے جو ہمیں روز کرنا ہے!
خُدا کی نزدیکی میں جانے کے لئے یہ ایک اہم اقدام ہے کہ ہمارا دِل اُس کے لئے مخصوص ہو۔ جب ہم خُدا کے کلام کی فرمانبرداری کرتے ہوئے زندگی گزارنے کا فیصلہ کرتے ہیں تو اِس سے خُداوند بہت خوش ہوتا ہے۔ جب آپ خالص نیت سے اپنے آپ کو اس کے لئے مخصوص کردیتے ہیں تو آپ ایک نئے اور گہرے تعلق میں چلے جاتے ہیں جس سے آپ کا زور بڑھتا ہے اور آپ کی روزمرہ زندگی میں خوشی بڑھ جاتی ہے۔
اپنی زندگی کے ہر حصہ کو خُدا کے لئے مخصوص کریں اور پاک رُوح کو موقع دیں کہ وہ آپ کو ایسا برتن بنائے جو مالک کے کام کا ہو۔