اور اُس جگہ پہنچ کر اُس نے اُن سے کہا دُعا کرو کہ آزمایش میں [ہرگز] نہ پڑو۔ (لوقا ۲۲ : ۴۰)
جب شاگرد خُداوند یسوع مسیح کے ساتھ باغِ گتسمنی میں تھے تو ان کےسامنے بہت سے آزمایشیں تھیں۔ شاید وہ بھاگ کر چھپ جانا چاہتے تھے یا پطرس کی طرح مسیح کو پہچاننے سے انکار کرنا چاہتے تھے۔ یسوع نے اُن سے یہ نہیں کہا کہ آزمایش کا سامنا نہ کرنے کے لئے دُعا کروٗ بلکہ یہ کہ دُعا کرو تاکہ آزمایش میں نہ پڑو۔
ہمیں یہ بات بہت پسند آئے گی اگر ہم بُرے کاموں کی آزمایش محسوس ہی نہ کریں لیکن ایسا کبھی نہیں ہوگا۔ بائبل بیان کرتی ہے کہ آزمایش ضرورآئے گی۔ خُدا پر اِیمان لانے کی ایک وجہ یہ ہے کہ ہم بُرے کاموں کی آزمایش کا مقابلہ کرسکیں ۔ خُداوند یسوع مسیح چاہتے تھے کہ وہ وقت سے پہلے ہی دُعا میں ٹھہریں تاکہ جب سخت آزمایش کا سامنا ہو تو وہ مقابلہ کرنے کے لئے مضبوط ہوجائیں۔
اگر کسی شخص کو بسیار خوری کی آمایش کا سامنا ہے تو بہتر یہ ہے کہ کھانے کی میز پر جانے سے پہلے وہ اپنے لئے دُعا میں زور مانگے تاکہ کھانے کے دوران وہ ان چیزوں سے پرہیز کرسکے جو اُس کی صحت کے لئے نقصان دہ ہیں۔ اس وقت کا انتظارکیوں کریں جب کھانوں کی خوشبو اس کے نتھنوں میں ہو اوراُسے سخت آزمایش کا سامنا کرنا پڑ جائے؟ مجھے پورا یقین ہے کہ اگر ہم اپنی زندگی کے کمزور حّصوں کو پہچان لیں گے اور متواتر زور کے لئے دُعا کریں تو ہم فتح مندی کی زندگی بسر کرسکتے ہیں۔ میں جانتی ہوں کہ اگرمجھے بہت زیادہ انتظار کرنا پڑ جائے تومیں بےصبری کا مظاہرہ کرنے کی آزمایش میں پڑ جاتی ہوں اس لئے اس قسم کے حالات کا سامنا کرنے سے پہلے میں بہت زیادہ دُعا کرتی ہوں اور اس سے میری مدد ہوتی ہے۔ خُدا نے ہمیں اپنا زور دینے کا وعدہ کیا ہے لیکن ہمیں اُس سے مانگنا ہے۔
آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: آپ مسیح میں سب کچھ کرسکتے ہیں جو آپ کو طاقت بخشتا ہے۔