اور بغیر اِیمان کے اُس کو پسند آنا ناممکن ہے۔ اِس لئے کہ خُدا کے پاس آنے والے کو (ضرور) اِیمان لانا چاہیے کہ وہ موجود ہے اور اپنے طالبوں کو (جو اُسے ڈھونڈتے ہیں) بدلہ دیتا ہے۔ عبرانیوں 11 : 6
خُدا کے ساتھ تعلق کے لئے مثبت اور اِیمان سے بھرا ہوا دِل بے حد ضروری ہے۔ یہ کیسی مضحکہ خیز بات ہے کیونکہ ہم مسیحی کہلاتے ہیں۔ یہ قیاس کرلینا آسان ہے کہ تمام اِیماندار اِیمان رکھتے ہیں لیکن میں نے دیکھا ہے کہ بہت سے اِیمانداروں کی نیت تو اچھّی ہوتی ہے لیکن وہ "غیر اِیماندار مسیحی” ہیں۔ میں بھی وقتاً فوقتاً ایسی بن جاتی ہوں۔
متّی 8 : 13 میں خُداوند یسوع مسیح نے فرمایا ہے کہ جیسا تیرا اعتقاد ہے ویسا ہی تیرے لئے ہو۔ کیا یہ بہت زبردست بات نہیں ہے؟ یہ بہت حیرت انگیز بات ہے کہ خُدا ہماری زندگی میں بہت کچھ کرسکتا ہے اگر ہم صرف یہ اعتقاد رکھیں کہ وہ کرسکتا ہے ۔۔۔ اوروہ کرے گا۔ اِیمان رکھنا ایک چناؤ ہے اور جب بھی ہم یقین کرنا چھوڑ دیتے ہیں ہمارا اطمینان اور خوشی جاتی رہتی ہے۔ یہ عادت بنا لیں کہ ہر صبح اُٹھ کر آپ اس بات کا ورد کریں گے کہ میں اعتقاد رکھتا/رکھتی ہوں۔ خُدا کی مدد سے میں اعتقاد رکھتا/ رکھتی ہوں کہ جو کچھ وہ مجھے کہتا ہے میں وہ کرسکتا/سکتی ہوں۔
جب آپ کے سامنے شک کی آزمائش ہو تو خود کو یہ یاد دلائیں کہ آپ ایک اِیماندار ہیں، اوراِیماندار ہمیشہ اِیمان رکھتے ہیں! اِیمان رکھنے سے خُدا خوش ہوتا ہے اور اِس سے اُس کے وعدے ہماری زندگی میں پورے ہوتے ہیں۔
جب آپ کی خوشی اور اطمینان جاتا رہے تو اپنے ایِمان کا جائزہ لیں۔