پس کل کے لِئے فِکر نہ کرو کیونکہ کل کا دِن اپنے لِئے آپ فِکر کر لے گا۔ آج کے لِئے آج ہی کا دُکھ کافی ہے۔ متّی 6 : 34
آج کے دن پرایک مسح (خُدا کی موجودگی اور طاقت) ہے۔ یُوحنّا 8: 58 میں، خُداوند یسوع نے اپنے آپ کو "مَیں ہُوں” کہا ہے۔ اگر آپ اورمیں، اُس کے شاگردوں کی حیثیت سے، ماضی یا مستقبل میں رہنے کی کوشش کرتے ہیں تو ہماری زندگی مشکل ہوجائے گی کیونکہ خُداوند یسوع تو ہمیشہ حال یعنی ابھی ہماری زندگیوں میں موجود ہے۔
خُداوند یسوع نے واضح طور پر ہمیں بتایا ہے کہ ہمیں کسی چیز کے بارے میں فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہمیں صرف اس کی اور اس کی راہوں کو تلاش کرنے کی ضرورت ہے، اور وہ ہمیں وہ سب کچھ دے گا جس کی ہمیں ضرورت ہے، خواہ وہ خوراک ہو لباس ہو رہائش ہو یا روحانی ترقی (متّی 25:6-33) ہو۔ ہمیں کل کے بارے میں فکرمند ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس کی بجائے، ہم آج پر توجہ مرکوز کرسکتے ہیں اورآج کی برکات کے لیے خُدا کا شکراَدا کر سکتے ہیں۔ پُرسکون اور ہلکے ہو جائیں! کم فکر کریں اورزیادہ ہنسیں۔ گزرے ہوئے کل یا آنے والے کل کی فکر کرکے آج کے دن کو برباد نہ کریں— کیونکہ ان کے بارے میں آپ کچھ نہیں کرسکتے۔ جب تک ہوسکے آج کا لطف اُٹھائیں!
شُکرگزاری کی دُعا
مَیں شُکر گزار ہوں، اَے باپ، اس دن کے لیے جو تُو نے مجھے دیا ہے۔ تیری مدد سے، میں ماضی یا مستقبل میں نہیں، حال میں جینے جا رہا/رہی ہوں۔ آج تُو نے میرے لیے جو کچھ مقررکیا ہے اس کے لیے مَیں تیرا شُکریہ اَدا کرتا/کرتی ہوں۔