آپ اَصلی ہیں

وہی ہے جو اُن سب کے دِلوں کو بناتاہے              (زبور ۳۳ : ۱۵)

زبور ۳۳ : ۱۵میں ہماری شخصیت بارے میں بیان کیا گیا ہے۔ چونکہ خُدا نے ہمارے دِلوں کو شخصی طور پر بنایا ہے، ضرورت اس بات کی ہے کہ ہمارے دلوں سے دعائیں فطری طورادا کی جائیں اورہماری شخصیت کے مطابقت ہوں۔ خُدا کے ساتھ شخصی اندازِگفتگو سیکھتے ہوئے ہم اپنے سے زیادہ تجربہ کار لوگوں سے سیکھ سکتے ہیں لیکن ہمیں نقل کرنے سے گریز کرنا ہے چاہیے اورکسی کو اجازت نہیں دینی کہ وہ ہمارے لئے کسی معیار کا تعین کریں۔ میں اُمید کرتی ہوں کہ میں بہت سے لوگوں کے لئے نمونہ بنوں ، لیکن میں چاہتی ہوں کہ خُداوند یسوع مسیح اُن کا معیار ہو۔ اگر آپ سچے دل سے یہ محسوس کرتے ہیں کہ خُدا آپ کی رہنمائی کر رہا ہے تاکہ آپ کسی کے دُعا کے انداز کو اپنی دُعا میں شامل کریں تواس میں کوئی برائی نہیں ہے۔ لیکن اپنے آپ کو دوسروں کی تقلید کرنے کے لئے مجبور کرنا غلط ہے خاص کراُس وقت جب آپ کی اپنی روح میں بھی اِس تعلق سے اطمینان نہ ہو۔

میں آپ کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتی ہوں کہ آپ خُدا سے باتیں کرنے اور اس کی آواز سُننے کے لئے اپنے شخصی انداز کا تعین کریں۔ دوسروں کی مانند بننے یا ان کے دُعائیہ انداز کی نقل کرنے کی کوشش نہ کریں ۔۔۔۔۔۔ اس بات کابھی دھیان رکھیں اورخود کو مجبور نہ کریں کہ ہر بار دُعا کرتے ہوئے آپ سب ’’دعائیہ اصولوں ‘‘ کو اپنی دُعا میں شامل کریں۔ اپنی شخصیت کو برقرار رکھیں۔ یاد رکھیں کہ خُدا نے آپ کو اپنی خواہش کے مطابق بنایا ہے، وہ آپ میں شادمان ہوتا ہے اور یہ کہ وہ آپ سے منفرد اور شخصی انداز میں بات کرنا چاہتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

آج آپ کے لئے خُدا کا کلام:

  جو آپ ہیں اور جس انداز سے بات کرتے ہیں خُدا آپ سے محبت کرتا ہے۔ اُس سے نہ شرمائیں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon