خُداوند اُن پر مہربان ہے جواُس کے منتظر ہیں۔ اُس جان پرجواُس کی طالب ہے۔ (نوحہ ۳ : ۲۵)
جب ہم دُعا کرتے اور خُدا سے اپنی چاہت، ضرورت، یا خواہش کا اظہار کرتے ہیں تو اس کے بعد ہمیں توقع کرتے ہوئے انتظار کرنا ہے۔ ہمیں پُراُمید رہنا ہے یعنی خوشی اوراعتماد کے ساتھ بھلائی کی توقع کرنی ہے۔ اپنے بچپن اور نوجوانی کے دُکھوں کے باعث میرے اندر مایوسی پیدا ہو گئی تھی اور اس کے سبب سےمیں خوف زدہ رہتی تھی کہ سب کچھ بُرا ہی ہوگا (دیکھیں امثال ۱۵ : ۱۵)۔ اس کا مطلب ہے کہ میں زیادہ تر برُی خبر سُننےکی توقع کرتی تھی۔ مجھے یقین ہے کہ بہت سے لوگ کچھ اچھّا ہونے سے خوف زدہ رہتے ہیں کیونکہ وہ نہیں چاہتے کہ وہ پھر سےمایوس ہوجائیں۔ خُدا ہم سب سے چاہتا ہے کہ ہم اُس سے اچھّی باتوں کی اُمید رکھیں کیونکہ وہ بھَلا ہے۔
غیر فعال بھی نہ ہوجائیں۔ غیر فعال لوگ وہ ہیں جو کسی اچھّے کی اُمید تو کرتے ہیں لیکن انتظار کے علاوہ کچھ بھی نہیں کرتے ۔ اور آج کی آیت میں بھی ہمیں صرف انتظار کرنے کے لئے نہیں بلکہ توقع کے ساتھ منتظر رہنے کے لئے کہا گیا ہے۔ جب میں خُدا کا انتظار کرتی ہوں تو اِس دوران حوالہ جات کا بآوازِ بُلند وِرد کرتی ہوں تاکہ وہ میری خاطر کام کرے۔ حوالہ جات مجھے اُس کے وعدے یاد دلاتے اورمیری حوصلہ افزائی بندھاتے ہیں۔ خُدا کا کلام تخلیقی قوت سے معمور ہے اورجب ہم اِیمان سے اُس کا اِقرار کرتے ہیں تو یہ بیج بونے کی مانند ہے جس سے فصل پیدا ہوتی ہے۔
اگر آپ نے کسی بات کے لئے دُعا کی ہے اور توقع کے برخلاف جواب کےلئے لمبا عرصہ سےانتطارکررہے ہیں توخُدا کا شکر کریں کہ اگرچہ آپ بے صبری کی آزمائش میں ہیں تو بھی وہ آپ کےلئے کام کررہا ہے۔ خُدا کو اپنی توقع کے بارے میں بتائیں اورپھرانقلاب دیکھیں۔ انتظار کے دوران بڑبڑاہٹ اور شکایت کے پھندے میں نہ پھنسیں۔ خوش ہوں اور اعتماد رکھیں کہ آپ کا جواب آرہا ہے۔
آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: نا اُمید نہ ہوں۔ خُدا کام کررہا ہے اور آپ جلد نتائج دیکھیں گے۔