میں تو تم کوتوبہ کے لئے پانی سے (میں) بپتسمہ دیتا ہوں لیکن جو میرے بعد آتا ہے وہ مجھ سے زور آور ہے۔ میں اُس کی جوتیاں اُٹھانے کےلائق نہیں۔ وہ تم کورُوح القّدس اور آگ سے بپتسمہ دے گ۔ (متّی ۳ : ۱۱)
اِیماندار کی حیثیت سے ہماری ذمہ داری گرجا گھر میں اتوار کی عبادت میں شامل ہونے سے زیادہ ہے، ہمیں مقّررہ رسومات کو اَدا کرنے سے کچھ زیادہ کرنا ہے، اور یقیناً اپنے سروں پر پانی کے چھینٹے لینے یا بپتسموں کے حوض میں ڈبکی لگانے سے کچھ زیادہ کرنا ہے۔ یہ سب کام بھی بہت اہم ہیں اور ہمیں انہیں نظر انداز نہیں کرنا چاہیے لیکن ان کوکرنے کے ساتھ ساتھ ہمیں ’’آگ کے بپتسمہ‘‘ کے تجربہ کے لئے بھی تیارہونا ہے۔
یعقوب اور یُوحنّا کی ماں نے جب خُداوند سے درخواست کی کہ اس کا ایک بیٹا اُس کی دہنی اور ایک بائیں طرف بیٹھے تو خُداوند یسوع نے اُسے جواب میں کہا کہ (دیکھیں متّی ۲۰ : ۲۰ ۔ ۲۱)، وہ نہیں جانتے کہ کیا مانگتے ہیں۔ اُس نے کہا ’’جو پیالہ میں پینے کو ہوں کیا تم پی سکتے ہو؟ اور جو بپتسمہ میں لینے کو ہوں کیا تم لے سکتے ہو؟‘‘ (متّی ۲۰ : ۲۲)۔
خُداوند یسوع مسیح نے کس بپتسمہ کا ذکر کیا؟ وہ تو دریائے یردن میں یُوحنّا سے بپتسمہ لے چکا تھا اوراُسی وقت وہ پاک رُوح کا بپتسمہ بھی حاصل کرچکا تھا (دیکھیں مرقس ۱ : ۹ ۔۱۱)۔ اب کون سا بپتسمہ باقی تھا؟
خُداوند یسوع آگ کے بپتسمہ کی بات کررہے تھے۔ آگ صفائی کا کام کرتی ہے لیکن اس کام کے سبب سے تکلیف ہوتی ہے۔ خُداوند یسوع تو بے گناہ تھا اور اس لئے اُسے پاک ہونے کی ضرورت نہیں تھی؛ لیکن ہمیں ہے۔ خُداوند یسوع ہی ہے جو رُوح القّدس اور آگ سے بپتسمہ دیتا ہے۔
خُداوند یسوع سے مانگیں تاکہ وہ آپ کو آگ سے بپتسمہ دے۔ اس سے کہیں کہ وہ آپ کی زندگی میں صفائی اور پاکیزگی کا کام کرے تاکہ آپ ایک ایسا برتن بن جائیں جو اس کے کام کا ہو۔ اس عمل میں سے گزرنا مشکل ہوگا لیکن اس سے ایک تسلّی بخش نتیجہ نکلے گا۔
آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: جب آپ آگ میں سے گزریں گے تو خُدا آپ کے ساتھ ہوگا۔ وہ کبھی بھی نہ تو آپ کوچھوڑے گا اور نہ ہی آپ سے دستبردار ہوگا۔