اپنی ذات اورعمل کو الگ کردیں

اپنی ذات اورعمل کو الگ کردیں

اگر کوئی مسیح میں(پیوستہ) ہےتو وہ نیا مخلوق(پورے طور پر نیا مخلوق ہے) ہے… ۲ کرنتھیوں ۵ : ۱۷

میں نے اپنی زندگی میں غلطیاں کی ہیں۔۔۔ اور مجھے یقین ہے کہ میں مستقبل میں بھی غلطیاں کروں گی۔۔۔ لیکن تو بھی میں خود کو پسند کرتی ہوں۔ حیقیت یہ ہے کہ میں سب کام درست طریقہ سے نہیں کرتی تو بھی مسیح میں میری حیثیت متاثر نہیں ہوتی۔ میں جانتی ہوں کہ مجھ سے پیار کیا گیا ہے اورمیں اچھّی انسان ہوں۔ ایسا اس لئے ہے کہ میں مسیح میں نیا مخلوق ہوں۔ میں نے اپنی حیثیت کو اپنے عمل سے جُدا کردیا ہے۔

جب آپ یہ جان لیتے ہیں کہ آپ کے کام آپ کی حیثیت کا تعین نہیں کرتے تو پھر آپ شرمندگی سے نکل کر آزادی کی نئی منزل پر پہنچ جاتے ہیں۔ جب آپ جانتے ہیں کہ خداآپ کو پیار کرتا ہے تو پھر آپ خود کوصحت مندانہ،متوازن طریقہ سے پسند کرنا شروع کردیتے ہیں۔ جب آپ خود کو پسند کرنا شروع کردیتے ہیں دوسرے لوگ بھی آپ کو پسند کرنا شروع کردیتے ہیں۔ خود کو پسند کرنےکا مطلب خود پر فخر کرنا نہیں ہے؛اِس کا سادہ سا مطلب یہ ہے کہ آپ خود کو خدا کی تخلیق سمجھ کر قبول کرتے ہیں۔

ہم سب کو اپنے رویے تبدیل کرنے کی ضرورت ہےاورخود کو خدا کی تخلیق کے طور پر قبول کرنا ہماری ترقی کے لئے بہت اہم ہے تاکہ ہم مسیح میں صحت مند اور مکمل ہو جائیں۔ اگر ہم اس ایک چیز پر عبور حاصل کر لیں۔۔۔ یعنی خود کو پسند کرنے پر۔۔۔ تو اس سے ہمیں اپنی شرمیلی طبیعیت پر غلبہ پانے میں حیران کن مدد ملے گی۔


یہ دُعا کریں:

اَے پاک روح میری مدد کر کہ میں اپنے کاموں کو اپنی حیثیت سے الگ رکھوں۔ میں خود کو پسند کرتے ہوئے اپنی شرمندگی سے آزادی پاوٗں کیونکہ تو مجھ سے پیار کرتا ہے اور مسلسل میری زندگی میں کام کر رہا ہے۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon