خوف کے بارے میں اپنی سوچ کو تبدیل کرلیں

خوف کے بارے میں اپنی سوچ کو تبدیل کرلیں

تو مت ڈر(ڈرنے کی کوئی بات نہیں ہے) کیونکہ میں تیرے ساتھ ہوں ہراساں نہ ہو کیونکہ میں تیرا خُدا ہوں میں تجھے زور بخشوں گا۔ میں یقیناً تیری مدد کروں گا۔ اور میں اپنی صداقت کے(فتح منددہنے ہاتھ سے تجھے سنبھالوں گا۔  یسعیاہ 41 : 10

خوف کے آگے ہتھیارڈالنے کے بجائے خُدا کی مدد سے اورمحض اپنی سوچ کو تبدیل کرنے سے آپ خوف پر قابو پا سکتے ہیں۔ بائبل مقّدس میں اِس سے مُراد ہے عقل نئی ہوجانا (رومیوں 1ٍ2 : 2)۔ اس کو سادہ الفاظ میں یوں بیان کیا جاسکتا ہے کہ ہم اپنی سوچ کے انداز کو بدل سکتے ہیں۔ ہوسکتا ہے کہ آپ کے ماضی کے تجربات نے یا لوگوں نے آپ کو ڈرنا سکھایا ہولیکن خُدا کے کلام سے آپ اس خوف کو پسِ پشت ڈالنا سیکھ سکتے ہیں۔ آپ یہ سیکھ سکتے ہیں کہ کس طرح دلیر، باہمت اور بااعتماد بنیں۔

کسی بھی چیز کے خوف کو اپنی کامیابی اور خوشی کی راہ میں رکاوٹ نہ بننے دیں۔ خوف کا سایہ بہت بڑاہوتا ہے لیکن وہ خود دراصل بہت چھوٹا ہوتا ہے۔ خوف آپ کی زندگی میں غیر ضروری تکلیف لاتا ہے۔ جب آپ کو ڈر محسوس ہوتو آپ کو ہمت ہارنے یا منحرف ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ خُدا آپ کے ساتھ ہے اورچونکہ وہ آپ کے ساتھ ہے تو ڈر کا احساس ہونے کے باوجود آپ اپنا کام جاری رکھیں گے۔

یہ نہ سوچیں کے خوف کی وجہ سے آپ کوئی کام نہیں کرسکتے، اپنے ذہن کو تیار کریں کہ آپ اپنے مقصد کو حاصل کرلیں گے اوراُس مشکل پرجو آپ کے سامنے ہے فتح پالیں گے۔ ہوسکتا ہے کہ آپ کے خیال میں خوف موجود ہو لیکن پاک رُوح جو آپ کے اندر ہے وہ خوف کے بارے میں آپ کی سوچ کو تبدیل کرسکتا ہے۔ خوف ایک درندے کی مانند ہے لیکن اگر خُدا کے کلام کے ساتھ اس کا سامنا کیا جائے تو یہ جلدی سے الُٹے پاؤں بھاگ جاتا ہے۔ خوف اسکول کے بدمعاش بچے کی مانند ہے؛ جو اپنے سے کمزوربچوں کو صرف اُس وقت تک دھمکا سکتا ہے جب تک کوئی اُس کا سامنا کرنے کے لئے تیار نہیں ہوجاتا۔

جب ہم خوف زدہ ہوں گے تو دُکھ اُٹھائیں گے، جن باتوں سے ہم ڈرتے تھے اُن کےسبب سے ہم پہلے ہی بہت تکلیف اُٹھا چکے ہیں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon