
اور صبر کو اپنا پورا کام کرنے دو تاکہ تم(لوگ) پورے اور کامل (بے نقص) ہو جاوٗاور تم میں کسی بات کی کمی نہ رہے۔ یعقوب ۱: ۴
جب میں اور آپ خدا سے دعا کرتے ہیں کہ ’’مجھے تبدیل کر‘‘تو ہمیں اس کے معنیٰ سمجھنے کی ضرورت ہے کیونکہ جس تبدیلی کی ہم توقع کرتے ہیں وہ ایک رات میں ممکن نہیں ہے۔اس کے برعکس خدا ہماری زندگیوں میں کام شروع کرے گا اور ناموافق حالات کو استعمال کرے گا تاکہ ہم اس میں بڑھیں اور ترقی کرتے ہوئے تبدیل ہوتے جائیں۔
یعقوب پہلے باب میں ہمیں بتاتا ہے کہ تبدیلی کےعمل اور مخالفت کے دوران صبر کرنا کس قدر اہم ہے۔ صبر روح کا پھل ہے جو صرف آزمائشوں میں پیدا ہوتا ہے اور ہمیں اس کی ضرورت ہے۔ کلام ہمیں بتاتا ہے کہ جب ہم میں صبر پیدا ہوتا ہے تو ہم پورے اور کامل ہو جاتے ہیں اور ہم میں کسی بات کی کمی نہیں رہتی۔ بہرحال اس کو حاصل کرنے اور لینے کے لئے ہمیں ناموافق حالات میں سے گزرنا پڑے گا۔
اگر ہم فتح مند مسیحی بنناچاہتے ہیں جو خدا کی خدمت کریں اور دنیا میں تبدیلی کا وسیلہ بنیں تو ہمیں مشکل حالات میں سے گزرنے کے لئے تیار رہنا چاہیے۔ جب بھی موقع ملے گا ابلیس آپ کو بےحوصلہ کرنے کی ہر ممکن کوشش کرے گا۔ لیکن خدا آپ کے دشمن سے زیادہ بڑا ہے اور وہ آپ کو ہر مشکل میں سے فتح مندی سے نکال سکتا ہے۔
پس مخالفت کے باوجود آج خدا کواپنے وسیلہ سے کام کرنے کا موقع دیں ۔ جب آپ کے اندرصبر پیدا ہوگا اور بڑھے گا تو آپ عظیم فتح کی زندگی میں قدم رکھیں گے۔
یہ دُعا کریں:
اَے خداوند مجھے تبدیل کر اور میں جانتا/جانتی ہوں کہ اس کا مطلب مشکلات میں سے گزرنا ہے۔ جب میں آزمائشوں میں سے گزروں اس وقت برداشت اور قائم رہنے کے لئے مجھے اپنا زور بخش تاکہ میرے اندر صبر پیدا ہواور میں مسیح میں ترقی کروں۔