اپنے بچّوں جیسے وہ ہیں ویسے ہی انکو قبول کریں

اپنے بچّوں جیسے وہ ہیں ویسے ہی انکو قبول کریں

خُداوند کی طرف سے [نرمی سے] تربِیّت اور نصِیحت دے دے کر اُن کی پروَرِش کرو۔   اِفِسیوں 4:6

مُحبّت اور قبولیت سب سے بڑا تحفہ ہے جو والدین اپنی اُولاد کو دے سکتے ہیں۔ قبولیت ہمارے بچّوں کو آزاد کرتی ہے اور اُنہیں خُدا کے سانچے اور مرضی کے مطابق ڈھلنے میں مدد دیتی ہے۔ اگر ہم اپنے بچّوں سے مُحبّت کرتے ہیں تو ہمیں اُن کے اندر خوبیاں نظرآئیں گی اور اِسی مُحبّت کے باعث ہم اُن کے اندر موجود نعمتوں کے لئے خُدا کا شُکر اَدا کریں گے اور ان نعمتوں کو خُدا کے جلال کے لیے استعمال کرنے میں اُن کی مدد کریں گے۔

اپنے بچّوں کے ساتھ ہم آہنگی اور مثبت تعلقات قائم کرنے کے لیے ضروری ہے کہ اُن کی اصلاح کرتے وقت بھی، ہم انھیں ایسے قبول کریں جیسے وہ ہیں اور ہم ان کی منفرد شخصیت کو قبول کریں۔ چونکہ ہم اُن سے مُحبّت کرتے ہیں اِس لئے ہم اُنہیں وہ بننے پر مجبور نہیں کریں گے جو ہم چاہتے ہیں۔ اس کے برعکس مُحبّت انہیں وہ بننے میں مدد دیتی ہے جو خُدا اُنہیں بنانا چاہتا ہے، اور مُحبّت ان کو اُبھارتی ہے کہ وہ اپنی کمزوریوں پر قابو پائیں اور اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے ترقی کریں۔


شُکرگزاری کی دُعا

مَیں آج تیرا شُکریہ اَدا کرتا/کرتی ہوں، اَے باپ، ان بچّوں کے لیے جو تُو نے مجھے عطا کیے ہیں ان میں سے ہر ایک کی الگ شخصیت ہے اور ہر ایک کے پاس منفرد نعمتیں ہیں۔ مجھے حکمت عطا کر کہ مَیں تیرے جلال کے لیے اُن کی بہترین پرورش کروں۔ مَیں بہت شُکر گزار ہوں کہ تُو نے اُنہیں میری زندگی میں رکھا ہے۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon