اِسی طرح ہر ایک اچھّا (مضبوط) درخت اچھّا پھل(تعریف کے قابل) لاتا ہے اور بُرا(بوسیدہ، بے کار) درخت بُرا(بےکار) پھّل لاتا ہے ۔ متّی 7 : 17
ہماری زندگیوں میں پھل (رویہ ) کہیں سے تو آتا ہے۔ کسی شخص کے غصہ میں ہونے کی کوئی وجہ تو ضرور ہے۔ اس کا ردِ عمل ایک بُری جڑ والے بُرے درخت کا بُرا پھل ہے۔ ہمارے لئے یہ بہت ضروری ہے کہ ہم اپنے پھل اور اس کے ساتھ ساتھ اپنی جڑ پربھی گہری اور دیانتدار نظر رکھیں ۔
میری اپنی زندگی میں بھی بہت سا بُرا پھل تھا۔ مجھے اکثر ڈیپریشن، منفی رویہ، خودترسی، فوراً غصہ آجانا، ہر وقت غصہ ناک پر دھرے رہنا جیسے مسائل کا سامنا رہتا تھا۔ میں سخت گیر، اصول پرست اور تنقید کرنے والی تھی۔ میں اپنے دِل میں شکایت رکھتی تھی اور خوفزدہ رہتی تھی۔
میں نے اس رویہ کو درست کرنے کے لئے بہت محنت کی۔ تو بھی ایسا لگتا تھا کہ جب میں کسی ایک بُرے رویے کو دور کرنے کی کوشش کرتی ہوں تو دو یا تین اور بُری باتیں کہیں سے جڑی بوٹیوں کی طرح اُبل پڑتی ہیں ۔ میں ان مسائل کی چھپی ہوئی جڑ تک نہیں پہنچ پا رہی تھی اوراسی سبب سے وہ ختم نہیں ہو رہی تھیں۔
اگر یہ مثال آپ کے لئے جانی پہچانی ہے تو شاید اس کی وجہ یہ ہے کہ آپ کی زندگی میں بھی کچھ ایسے ہی مسائل ہیں جن کو آپ نے ابھی تک حل نہیں کیا ہے اورجن کو ڈھونڈنے اوراُن سے چھٹکارا پانے کی ضرورت ہے تاکہ باقی سب کچھ تازہ اور نیا بنا دیا جائے۔ آپ پیچھا نہ چھڑائیں۔ اگر خُدا مجھے تبدیل کرسکتا ہے تو وہ آپ کو بھی تبدیل کرسکتا ہے۔
بُرا پھل بُری جڑ کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے؛ اچھّا پھل اچھّی جڑ کا نتیجہ ہے۔