جب تو سیلاب میں سے گزرے گا تو میں تیرے ساتھ ہوں گا اور جب تو ندیوں کو عبور کرے گا تو وہ تجھے نہ ڈبائیں گی، جب تو آگ پر چلے گا تو تجھے آنچ نہ لگے گی اور شعلہ تجھے نہ جلائے گا۔ یسعیاہ ۴۳: ۲
میرا خیال ہے کہ ایک جھوٹ جس کا ہم سب کو سامنا کرنا پڑتا ہے وہ یہ ہے کہ ہم بالکل تنہا ہیں جو ابلیس کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ ابلیس ہمیں بالکل الگ تھلگ کرناچاہتا ہے اور ہمیں یہ سوچنے پر مجبورکرتا ہے کہ جن حالات سے ہم گزررہے ہیں کوئی دوسرا ایسے حالات سے دوچار نہیں ہے۔
سچائی یہ ہے کہ ہم سب جنگ کی حالت میں ہیں۔ آپ اکیلے نہیں ہیں جو تھک جاتے ہیں۔ آپ تنہا ابلیس کے جھوٹ اوراپنے احساسات کے خلاف کھڑے ہوئےمقابلہ کرتے کرتے تھکن سے چور نہیں ہیں۔ مجھے بھی آپ کی طرح ایمان کی اچھی کشتی لڑنی پڑتی ہے۔ اور اس کے علاوہ اَن گنت اوراِیماندار ہیں جو آپ کے ساتھ دشمن کے خلاف کھڑے ہوئے ہیں۔
سب سے اچھی بات یہ ہے کہ خداراستے کے ہر قدم پرآپ کے ساتھ ہے۔ یسعیاہ ۴۳: ۲ میں وعدہ کیا گیا ہے کہ ہم مشکل وقت میں سے گزر جائیں گے کیونکہ خدا خود ہمارے ساتھ جائے گا۔ جب ہم ندیوں میں سے گزریں گے تو وہ ہمیں نہ ڈبائیں گی اور جب آگ میں چلیں گے تو وہ ہمیں کچھ ضرر نہ پہنچے گا کیونکہ وہ ہمارے ساتھ ہے۔
پس حوصلہ رکھیں،آگے بڑھیں۔ خدا ہرلڑائی کے لئے آپ کو زور اور حکمت عطا کرے گا۔
یہ دُعا کریں:
اَے خدا تیرا شکر ہو کہ تو میرے ساتھ ہے اور تیرے ان پیروکاروں کے لئے بھی تیرا شکر ہو جو میرے ساتھ دشمن کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں۔ میں اِس جھوٹ کو نہیں مانوں گا/گی کہ میں تنہا ہوں۔ ہماری ضرورت کے وقت تو وفاداری سے ہمارےساتھ رہتا اور ہماری مدد کرتا ہے۔