
تو بھی اَے خُداوند میرے خُدا اپنے بندہ کی دُعا اورمناجات کا لحاظ کر کےاُس [بلند] فریاد اور دُعا کو سُن لے جو تیرا بندہ آج کے دن تیرے حضور کرتا ہے۔ (۱ سلاطین ۸ : ۲۸)
بعض اوقات دوسروں کے لئے دُعا کرتے ہوئےآپ کچھ ایسا محسوس کرتے ہیں جسے عام طور پر دُعا کا بوجھ یا شفاعت کا بوجھ کہا جاتا ہے۔ بوجھ ایک ایسی چیز ہے جو آپ کے دِل میں جنم لیتا ہے اور بہت وزنی اوراہم معلوم ہوتا ہے؛ یہ وہ چیز ہے جو خُدا چاہتا ہے کہ آپ دُعا میں محسوس کریں؛ یہ وہ چیز ہے جس سے آپ پیچھا نہیں چھڑا سکتے۔ بعض اوقات خُدا آپ سے اس کےبارے میں بات کرے گا اور آپ کو اس بوجھ کے بارے میں سمجھائے گا لیکن بعض اوقات نہ تو آپ اس بوجھ کے بارے میں جان پائیں گے اور نہ ہی اس کو سمجھ پائیں گے؛ آپ صرف یہ جان پائیں گے کہ آپ کو دُعا کرنی ہے۔
بعض لوگوں کو مخصوص باتوں کے لئے دُعا کا بلاوا ہوتا ہے۔ میرے شوہر امریکہ کے لئے بہت زیادہ دُعا کرتے ہیں۔ میں ایسے لوگوں کو جانتی ہوں جو اِسرائیل کے لئے ہمیشہ دُعا کرتے ہیں۔ ایک خاتون نے مجھے بتایا کہ وہ ان فوجیوں کے لئے دُعا کرتی ہے جو جنگ سے واپس لوٹتے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ خُدا نے دنیا کی ہر ضرورت کے لئے کسی نہ کسی کودُعا کے لئے مخصوص کیا ہوا ہے۔ ہم سب کو ایک ہی با ت کے لئے دُعا کرنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ اگر ہم ایسا کریں گے تو تمام باتیں دُعا میں شامل نہیں ہوں گی۔ اُس بات پر توجہ دیں جو خُدا آپ کے دِل میں ڈالتا ہے اور اُسی کے لئے دُعا کریں۔
خُدا دوسروں کے لئے ہمارے دِل میں بوجھ ڈال کر ہم سے بات کرتا ہے اور یہ اس کے ہم سے بات کرنے کے طریقوں میں سےایک ہے۔ وہ اکثر بغیر کلام کئے ایسا کرتا ہے یعنی لوگوں کے لئے ہمارے دِل میں بوجھ اور فکر ڈال کر۔ جب ایسا ہوتا ہے اس وقت وہ دراصل ہم سے اُن کے لئے دُعا کرنے کو کہتا ہے۔ وہ بوجھ جو وہ آپ کو دیتا ہے اس پر توجہ کریں اور جب وہ آپ کو دُعا کے لئے کہے وفاداری سے ایسا کریں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: جب آپ دوسروں کے لئے دُعا کریں گے تو یاد رکھیں کہ خُدا نے کسی کو آپ کے لئے بھی دُعا کرنے کے لئے مقّرر کیا ہوا ہے۔