مبارک [خوش، خوش قسمت، اورجس فخر کیاجا سکے] ہے وہ آدمی جو سَدا [حالات کے باوجود] ڈرتا [خدا سے] رہتا ہے لیکن جو اپنے دِل کوسخت کرتا ہے مصیبت میں پڑے گا ۔ (امثال ۲۸ : ۱۴)
خُدا ہم سے درجن مختلف طریقوں سے بات کرسکتا ہے، لیکن اگر ہم اپنے دِلوں کو سخت کر لیں اور اس کی فرمانبرداری کرنے سے انکار کردیں، تو ہم اُن برکات کوجو وہ ہمیں دینا چاہتا ہے کھودیں گے۔ مجھے یاد ہے کہ ایک وقت ایسا بھی تھا جب خُدا مجھے کوئی کام کرنے کی ہدایت دیتا یا کسی کام سے منع کرتا تھا تومیں اُس کے ساتھ کُشتی کرنے لگ جاتی تھی۔ دن، ہفتے، مہینے اور کئی دفعہ سالوں لگ جاتے تھے خُدا میری زندگی میں کام کرتا رہتا تھا اورپھرکہیں جاکر میں اِس حقیقت کو قبول کرتی تھی کہ میری زندگی کے تعلق سے وہ اپنی مرضی کو تبدیل نہیں کرے گا۔
آخر کار جب میں نےاُس کی راہوں پر چلنے کا فیصلہ کرلیا تو میرے سب کاموں میں مجھے تصور سے بھی زیادہ برکت ملی۔ اگر میں شروع ہی میں اُس کی مرضی کے مطابق عمل کرنے کا فیصلہ کرلیتی تو بہت سی مصیبتوں سے بچ سکتی تھی۔
ہم میں سے اکثر لوگ بہت ضدی ہیں اور اپنے لئے ایسے راستے متعین کرلیتے ہیں جو درست نہیں ہوتے۔ جب کہ ہم خُدا کی طرف نرم رویہ اپنا سکتے ہیں اور اس کی آواز اور پاک روح کی راہنمائی کے لئے حساس ہوسکتے ہیں۔ ہماری روحوں کو اس طرح بنایا گیا ہےکہ ہم خُدا کے ساتھ شراکت رکھیں۔ وہ باطنی تحریک اور ہمارے ضمیر کے وسیلہ سے کلام کرتا ہے تاکہ ہمیں مصیبت سے دور رکھے اور ہمیں غلط اور صیح کے بارے میں بتائے۔ پھر پاک روح کے وسیلہ سے وہ ہماری مدد بھی کرتا ہے تاکہ ہم وہ کریں جو درست ہے۔
آج میں آپ کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتی ہوں کہ خُدا کی مرضی کے خلاف ضد کو چھوڑ دیں اوراُس کے ساتھ چلیں، ایسا نرم دِل رکھیں جو اُس کی آواز سُننے اور اُس کی فرمانبرداری کرنے کے لئے تیار ہو۔
آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: خُدا کے راستوں پر چلنا اپنے راستوں پر چلنے سے بہتر ہے۔