
یہ سب کے سب چند عورتوں اور یسوع کی ماں مریم اور اُس کے بھائیوں کے ساتھ ایک دِل ہو کر دُعا میں مشغول تھے۔ اعمال 1 : 14
جب اِیماندار دُعا میں متفق ہوتے ہیں تووہاں بڑی قدرت کام کرتی ہے۔ خُداوند یسوع مسیح نے خود فرمایا "کیونکہ جہاں دو یا تین میرے نام پر اکھٹے ہیں وہاں میں اُن کے بیچ میں ہوں (متّی 18 : 20)۔
ہم اعمال کی کتاب میں جگہ جگہ پڑھتے ہیں کہ خُدا کے لوگ "ایک دِل ہو کر” جمع ہوا کرتے تھے (اعمال 1:2، 46؛ 24:4؛ 12:5؛ 25:15)۔ اور یہ اُن کا مشترکہ اِیمان، مِل کر فیصلہ کرنا اور مُحبّت ہی تھی جس نے اُن کی دُعاؤں کواِتنا پُراَثر بنا دیا تھا۔ جب وہ اپنے اِیمان کی گواہی دیتے تھے اُس وقت وہ خُدا کو بڑی قدرت کے ساتھ کام کرتے اوراپنے کلام کی سچائی کو ثابت کرتے ہوئے دیکھتے تھے۔
اِتفاق میں زندگی گزارنے کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہے کہ ہر معاملہ کے تعلق سے ہمارے احساسات ایک سے ہوں لیکن اس کا مطلب یہ ضرور ہے کہ ہم مُحبّت میں چلنے کے لئے پُرعظم ہیں۔ اگر ہم دوسروں کی رائے سے اتفاق نہ بھی کرتے ہوں تو بھی ہم اُن کی قدر کرتے ہیں! ڈیو اور میں ہر معاملہ کے بارے میں ایک رائے نہیں رکھتے لیکن ہم امن اور آتشی میں زندگی بسر کرتے ہیں اور اِس سے ہمیں دُعا میں قوت ملتی ہے۔
فلپیوں 2 : 2 میں پولس رسول ہمیں بتاتا ہے کہ "تو میری یہ خوشی پوری کرو کہ یک دِل رہو۔ …ایک ہی خیال رکھو۔”
دُعا ایک شاندار استحقاق ہے اور ہمیں اکثر دُعا کرنے کی ضرورت ہے۔ لیکن اچھّے نتائج کے لئے ہمیں اپنی زندگیوں سے ہر قسم کی نااتفاقی اور ناموافقت کو دور کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
خود کو درست ثابت کرنے کی بنسبت اکثر اِتفاق زیادہ ضروری ہوتا ہے۔