اِس واسطے ہم دِلیری کے ساتھ کہتے ہیں کہ خُداوند میرا مددگار ہے۔ مَیں خَوف نہ کرُوں گا [میں نہ ڈروں گا نہ خوفزدہ ہوں گا اور نہ گھبراؤں گا]۔ اِنسان میرا کیا کرے گا؟ عِبرانیوں 13 : 6
ایک پُراعتماد شخص خود کو محفوظ محسوس کرتا ہے۔ اُس کا یقین ہے کہ اُس سے پیار کیا جاتا ہے، وہ بیش قیمت ہے، اوروہ خُدا کی مرضی میں محفوظ ہے اوراُس کی دیکھ بھال کی جاتی ہے۔ جب ہم تحفظ اور حفاظت محسوس کرتے ہیں تو قدم آگے بڑھانا اور نئے تجربات کرنا آسان ہوجاتا ہے۔
گولڈن گیٹ پل کی ابتدائی تعمیر کے وقت کوئی حفاظتی اقدامات نہیں کیے گئےتھے جس کی وجہ سے تئیس آدمی موت کے منہ میں چلے گئے۔ تاہم منصوبے کے آخری حصہ میں حفاظتی اقدامات کئے گئے اور احتیاطاً ایک بڑا نیٹ استعمال کیا گیا۔ نیٹ لگانے کے بعد پچیس فیصد مزید کام مکمل کرلیا گیا۔ کیوں؟ کیونکہ آدمیوں کو اپنی جانوں کے محفوظ ہونے کی یقین دہانی تھی، اس لیے وہ پورے دل سے اس منصوبے پر کام کے لیے آزاد تھے۔
جب لوگ محفوظ محسوس کرتے ہیں تو وہ کئی بار ایسے اقدامات بھی کرنے کے لئے تیارہوجاتے ہیں جن میں ناکامی کے خطرہ کے باوجود کامیابی کے امکانات ہوتے ہیں۔ خُدا کے فرزندوں کی حیثیت سے ہم یہ جان کر محفوظ اور بے فکر ہیں کہ خُدا ہم سے پیار کرتا ہے اور ہماری زندگیوں کے لیے اُس کے پاس اچھّا منصوبہ ہے۔ لہٰذا، ہم شُکر گزاری اور اعتماد کے ساتھ رہ سکتے ہیں جب ہم ہر روز دلیری سے قدم آگے بڑھاتے ہیں۔
شُکرگزاری کی دُعا
مَیں تیرا شُکر اَدا کرتا/کرتی ہوں، اَے خُدا کہ جب میں گرتا/گرتی ہوں تو تُو مجھے تھامنے کے لیے ہمیشہ موجود ہوتا ہے۔ آج، میں اعتماد کے ساتھ زندگی گزارنے کا انتخاب کرتا/کرتی ہوں کیونکہ مَیں جانتا/جانتی ہوں کہ مَیں تیری مُحبّت میں محفوظ اور بے فکر ہوں۔ مَیں جانتا/جانتی ہوں کہ میرے ساتھ ایسا کچھ نہیں ہوگا جو مَیں سنبھال نہ سکوں کیونکہ تُو میرے ساتھ ہے۔