اپنے سب کام خُداوند پر چھوڑ دے تو تیرے اِرادے قائم رہیں گے۔ (امثال ۱۶ : ۳)
خُدا ہماری زندگیوں میں اُس وقت کام کرتا ہے جب ہم اُس سے کہتے ہیں۔ جب ہم اپنی مرضی اور منشا کے مطابق کام کرنا چھوڑدیتے ہیں، وہ کمان سنبھال لیتا ہے۔ کس وقت خُدا واقعی ہم سے نزدیکی اور قدرت سے بات کرنا شروع کرتا ہے؟ جب ہم بولنا بند کرکے سُننا شروع کردیتے ہیں۔ اپنے مسائل کو خود حل کرنے، فکر مند ہونے اور اُن پر جھنجلانے کی بجائے چاہیے کہ ہم خاموشی سے خُدا کی سُنیں کہ وہ ہم سے کیا کہنا چاہتا ہے۔
آج کی آیت میں ہمارے ’’کاموں‘‘ کا ذکر ہے، بہت دفعہ یہ وہ ’’کام‘‘ ہیں جو ہم اپنے خیالات میں سرانجام دیتے ہیں ۔۔۔۔۔۔ یعنی ہماری اپنی منطق، ہمارے تجزیے اورحالات کے بارے میں اندازے اورلائحہ عمل۔ خُدا کہتا ہے کہ اگر ہم اپنے کام اُس پر چھوڑ دیں تو ہمارے اِرادے قائم رہیں گے۔ دوسرے الفاظ میں اگر ہم اپنی سوچوں کو پرسکون کرلیں تو ہمارے ذہن صاف ہو جائیں گے اور خُدا ہمیں خیالات بخشے گا اور ہم سے تخلیقی حکمتِ عملی اور ہدایات کی بات کرے گا ۔
ایک دفعہ کسی مسئلہ کی وجہ سے میں پریشانی اورجھنجھلاہٹ کا شکار تھی اور مجھے کچھ سمجھ نہیں آرہا تھا۔ پھر میں خاموش ہوگئی اورخُدا سے پوچھا کہ میں کیا کروں اور اُس نے مجھے جواب دیا، ’’ اگرکوئی شخص ایسے ہی حالات سے دوچار ہو کر تمہارے پاس مشورے کے لئے آتا تواس وقت جو مشورہ تم اُسے دیتیں وہی تم بھی کرو۔‘‘ میں نے فوراً جان لیا کہ مجھےکیا کرنا چاہیے اور میرا اطمینان واپس لوٹ آیا۔ اگر ہم خاموش ہو کر سُنیں گے خُدا ہمیں جواب دے گا ۔
آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: اپنے خیالات اورزبان کو خاموش رکھیں تاکہ خُدا آپ سے بات کرے اورآپ کے اِرادوں کو قائم کرے۔