بھلائی کی ’’آزمائش‘‘

بھلائی کی ’’آزمائش‘‘

پس جو کوئی اپنے آپ کو قائم(جوسمجھتاہےکہ وہ مطمین ذہن کے ساتھ مضبوطی سے کھڑاہے) سمجھتا ہےوہ خبردار رہے کہ گِر(گناہ میں) نہ پڑے۔ ۱ کرنتھیوں ۱۰ : ۱۲

جب ہم اپنے بارے میں بہت اُونچے خیال باندھتے یا اپنے اُوپر بہت بھروسہ کرتے ہیں تو ہم گناہ کی طرف مائل ہوسکتے ہیں۔ دشمن اس قسم کے رویے کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ ہم فخرکرنے لگتے ہیں اور سوچتے ہیں کہ ہم بالکل ٹھیک ہیں اور پھرابلیس ہمیں آزماتا ہے اور ہم گناہ میں گِرجاتے ہیں۔

لیکن یہ بات آپ کو حیران کردے گی:آپ کو یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ ایک اچھی قسم کی آزمائش بھی ہے۔ ہمیں یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ ابلیس ہمیں برائی کے لئے آزماتا ہے، لیکن خدا ہمیں بھلائی کے لئے آزماتا ہے۔ جب بھی دشمن آپ کے سامنے ایک بُرا چناوٗ رکھتا ہے خدا ایک اچھی آزمائش کو تیار رکھتا ہے۔

جب گناہ کی آزمائش بہت بھاری محسوس ہو یاد رکھیں کہ پاک روح جو دشمن سے بہت زیادہ زورآور ہے آپ کو اچھے طریقے سے اپنے قابومیں کرنا چاہتا ہے۔ اور اگر آپ اس کو اجازت دیں تووہ آپ کو عظیم کاموں کے لئے تیار کرناچاہتا ہے۔

خدا ہماری زندگیوں کو بچانا چاہتا ہے۔ وہ ہمیں مضبوط کرنا چاہتا ہےتا کہ کچھ بھی کیوں نہ ہو ہم اس کے سائے میں محفوظ اورسلامت رہیں۔اگر خداآپ کو نیک کام کے لئے آزماتا ہے تو اچھا ہے کہ آپ فرمانبرداری کریں۔


یہ دُعا کریں:

اَے پاک روح میں تیری نیک’’آزمائشوں ‘‘کو جاننا اورماننا چاہتا/چاہتی ہوں۔ جب دشمن مجھے لڑکھڑاتاہے تو مجھ پر اپنی مرضی اورراستے کو ظاہر کرتاکہ میں دشمن کے بجائے تیری پیروی کر سکوں ۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon