
…اِسی لئے ہر دین دار تجھ سے ایسے وقت میں دُعا کرے جب تو مِل سکتا ہے یقیناً جب (آزمائش کے) سیلاب آئے تو اس ( اندر رُوح) تک نہیں پہنچے گا۔ زبور 32 : 6
یہ بات بہت سادہ ہے: جتنا زیادہ آپ خُدا کی قربت میں وقت گزاریں گے اتنا ہی آپ اس کی قوّت کو حاصل کریں گے۔ داؤد ہمیں بتاتا ہے کہ جب ہم خُدا کی حضوری میں ہوتے ہیں تو یہ وہ پوشیدہ جگہ ہے جہاں ہم محفوظ ہوتے ہیں (زبور 91 : 1)۔ جب ہم خُدا کی حضوری یعنی دُعا اور اُس کے کلام میں وقت گزارتے ہیں تو یہ پوشیدہ جگہ ہے۔ یہ پوشیدہ جگہ اطمینان اور آرام کی نہایت شاندار جگہ ہے!
یہ خیال بہت قوّت بخش ہے کہ ہم خُدا کی شاندار حضوری کو حاصل کرسکتے ہیں جو بحیثیت اِیماندار ہمارے لئے موجود ہے۔ یہ بات سوچ کر ہم کیوں خُدا کی حضوری میں وقت نہیں گزارنا چاہیں گے؟ یہاں تک کہ خُداوند یسوع مسیح بھی صبح سویرے اُٹھتا تھا تاکہ خُدا کے ساتھ تنہائی میں وقت گزارے۔ وہ خُدا کی حضوری میں جانے کی قدروقیمت سے واقف تھا۔ ہم صرف خُدا کی حضوری میں رہنے ہی سے قوّت اور حکمت پاتے ہیں!
سب سے بہترین کام یہ ہے کہ آپ اپنے وقت کا کچھ حصہ خُدا کی حضوری میں گزارنے کے لئے مخصوص کردیں۔ اس کے بارے میں بہت سخت گیر ہونے کی ضرورت نہیں ہے لیکن تو بھی جتنا ہوسکے آپ مسلسل اورلگاتار یہ کام کریں۔ جو کچھ بھی آپ کے دِل میں ہے اس کے بارے میں خّدا سے بات کریں۔ وہ ہر اس بات میں دلچسپی رکھتا ہے جس میں آپ کو دلچپسی ہے یا جس کی آپ کو فکر ہے۔ ہو سکتا ہے کہ کسی وقت آپ صرف موسیقی سُننا اور پرستش کرنا پسند کریں؛ اور بعض اوقات ایسا بھی ہوگا جب آپ صرف چپ چاپ بیٹھ کر خاموشی سے لطف اندوز ہونا چاہیں گے۔ خُدا کے ساتھ وقت گزارنے کے لئے ایک وقت مقرر کریں اور پاک رُوح کو اس شاندار سفر میں راہنمائی کرنے دیں جس میں آپ خُدا کی قربت حاصل کرتے ہیں۔
اُس کی حضوری میں تنہائی میں دُعا کرنے سے آپ تبدیل ہو جائیں گےاوروہ آپ کی موجودہ حالت کو تبدیل کرکے آپ کو ایسا بنا سکتا ہے جو صرف اس کے لئے ممکن ہے۔