
میرے ایّام تیرے ہاتھ میں ہیں۔ مجھے میرے دشمنوں اور ستانے والوں کے ہاتھ سے چُھڑا۔ (زبور ۳۱ : ۱۵)
جب ہم دُعا کرتے ہیں تو ہمیں فوراً جواب نہیں مل جاتا۔ بعض اوقات ہمیں بہت دیر تک انتظار کرنا پڑتا ہے لیکن ضروری نہیں کہ ہماری درخواست کے جواب میں انتظار کا مطلب خُدا کی نہ ہے۔ یہ بہت اہم ہے کہ ہم اپنے اور اپنی زندگی سے تعلق رکھنے والے ہر معاملے کے لئے خُدا کے وقت کا بھروسہ کریں۔ ہوسکتا ہے کہ آپ بہت عرصہ سے کسی بات سے چھٹکارے کے منتظرہیں اورآپ اُس کے لئےدُعا بھی کررہے لیکن خُدا کی خاموشی کے باعث آپ مضطرب ہیں۔ برائے مہربانی یاد رکھیں کہ خُدا ابتری کا بانی نہیں ہے۔ وہ چاہتا ہے کہ آپ اُس پر بھروسہ کریں اور مضطرب نہ ہوں۔
بہت دفعہ تاخیر ’’الہیٰ تاخیر‘‘ ہوتی ہے۔ یہ خُدا کا منصوبہ ہے تاکہ ہماری زندگی میں وہ کام کرے جو بہت ضروری ہے۔ اگر ہم اپنی زندگی کے مشکل وقت میں بھی وفاداری سے خُدا کی خدمت کرتے رہیں گے تو ہمارے اندر الہیٰ خوبیاں پیدا ہوں گی۔ یوسف کی زندگی پر غورکریں جس نے تیرہ سال اپنی دعاوٗں کے جواب کا انتظار کیا؛ یا ابرہام کو، جس نے بیس سال انتظارکیا۔ اگر یہ لوگ ہمت ہارجاتے توکبھی وہ اَجر نہ پاتے جوخُدا پر بھروسہ رکھنے کے باعث مِلتا ہے۔ شاید خُدا جلدی نہ کرے لیکن وہ دیر بھی نہیں کرے گا۔ ہماری توقع کے برعکس ہمارے بہت سے ضروری کام تاخیراور مشکل کا شکار ہوجاتے ہیں اور ہمارے لئے صبر کرنا آسان نہیں ہوتا۔ لیکن خُدا جانتا ہے کہ وہ کیا کررہا ہے اور وہ چاہتا ہے کہ آپ اُس کے وقت کا بھروسہ کریں۔
خُدا نے ہمیں ہمارے دشمنوں سے رہائی دینے کا وعدہ کیا ہے لیکن انتظار کے دوران ہمیں ان کے لئے دُعا کرنے اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کے لئے باعثِ برکت بننے کی ضرورت ہے۔ جب آپ انتظار کررہے ہوں گے خُدا کام کررہا ہوگا!
آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: اطمینان سے انتظار کرنا سیکھیں ورنہ آپ کی زندگی کا بیشتر حصہ تکلیف دہ گزرے گا۔