تبدیلی کا وقت

مگرجب ہم سب کے بے نقاب چہروں سے خُداوند کاجلال اِس طرح منعکس ہوتا ہے جس طرح آئینہ میں تو اُس خُداوند [کی طرف سے آتا ہے] کے وسیلہ سے [جو] رُوح ہے ہم اُسی جلالی صورت میں دَرجہ بَدرجہ بدلتے جاتے ہیں۔ (۲ کرنتھیوں ۳ : ۱۸)

آج کی آیت ہمیں سکھاتی ہے کہ ہمیں اپنی زندگیوں میں خُدا کے کلام اور روحِ خدا کی مدد کی ضرورت ہے تاکہ ہم ان تبدیلیوں کا تجربہ کریں جو خُدا ہماری زندگیوں میں پیدا کرنا چاہتا ہے۔

مسیح کے پاس آنے والے ہر شخص کوتبدیلی کی ضرورت ہے۔ یقیناً ہم ویسے ہی رہنا نہیں چاہتے جیسے ہم اُس کو جاننے سے پہلے تھے، کیا یہ سچ نہیں ہے؟ ہم تبدیل ہوسکتے ہیں اور ہمیں تبدیلی کی خواہش ہونی چاہیے لیکن ہمیں یہ بھی پتہ ہونا چاہیے کہ ہم خود کو تبدیل نہیں کرسکتے۔ ہمیں پاک روح کی قدرت پر پورا تکیہ کرنا چاہیے تاکہ وہ ہم سے ان تبدیلیوں کے بارے میں بات کرے جو ضروری ہیں اور پھران کو ہماری زندگیوں میں پیدا کرے۔ اِیماندار ہوتے ہوئے ہمیں پاک روح کے کام کے ساتھ جووہ ہمارے باطن میں کرتا ہے تعاون کرنا چاہیے لیکن ہمیں یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ وہی یہ تبدیلیاں پیدا کرتا ہے۔ بہت دفعہ وہ ہم سے ان تبدیلیوں کے بارے میں بات کرے گا جو وہ ہماری زندگیوں میں پیدا کرناچاہتا ہے اس لئے ہمیں اپنے دلوں کو اس کی آواز کےلئے حساس بنانا چاہیے تاکہ جب وہ ہمیں تبدیل کرے ہم تیارہوں ’’ درجہ بدرجہ جلالی بننے کے لئے۔‘‘

خُدا ہماری زندگیوں میں کام کرتا ہے، اوراگرکوئی کام کرتے ہوئے ہم اپنی رُوح میں بے چینی محسوس کرتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ وہ اُس کام کے سبب سے ہم سے ناخوش ہے اور یہ اس کا ہم سے بات کرنے کا طریقہ ہے۔ جب کبھی پاک روح ہمارے اندر یا ہمارے رویے میں کوئی تبدیلی پیدا کرنا چاہتا ہے توہمیں ہتھیار ڈالنے ہیں اور باقی کام وہ کرے گا۔ بس یہ کہنا ہے، ’’اَے خداوند میری نہیں بلکہ تیری مرضی پوری ہو۔‘‘


آج آپ کے لئے خُدا کا کلام:  پاک روح پر تکیہ کریں تاکہ وہ آپ کی زندگی میں ضروری  تبدیلیاں  پیدا کرے۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon