توقع سے خُدا کے منتظر رہنا

توقع سے خُدا کے منتظر رہنا

اَے میری جان ! تو کیوں گِری جاتی ہے؟ تو اندر ہی اندر کیوں بے چین ہے؟ خُدا سے اُمید رکھ کیونکہ اُس کے نجات بخش دیدار کی خاطر میں پھر اُس کی ستایش کروں گا۔  زبور 42 : 5

  اگر آپ کو کبھی حوصلہ شکنی کا سامنا ہوا ہے، تو آپ تنہا نہیں ہیں۔ داؤد نے بھی ایسا ہی محسوس کیا تھا۔ لیکن داؤد نے اِس حوصلہ شکنی  کے سامنے اپنا سر نہیں جھکایا۔ جب داؤد نے ایسا محسوس کیا تواُس نے خُدا پر اُمید لگائی اوراُس کا انتظار کیا، اُس کی تمجید کی کیونکہ وہ اُس کا مددگار اورخُدا ہے۔ اگر ہم چاہیں تو ہم بھی ایسا ہی کرسکتے ہیں۔

داؤد نے اپنے بُرے احساسات اور جذبات پر فتح پانے کے لئے خُدا کی طرف اپنی توجہ کو مرکوز کیا اور خُدا کے عجیب کاموں اور عظیم عجائبات کے لئے اُس کی ستایش کی۔ داؤد نے فیصلہ کیا کہ وہ اپنے مسائل پر ہیں بلکہ خُدا پر دھیان لگائے گا۔

داؤد یہ جانتا تھا کہ اگر وہ منفی باتوں پر دھیان لگائے گا تو وہ آسانی سے دباؤ کا شکار ہوجائے گا اوراُمید ہار دے گا۔ اِسی لئے اُس نے فیصلہ کیا کہ وہ ہمیشہ خود کو خُداوند میں دلیر اور مضبوط رکھے گا (1 سموئیل 30 : 6)۔

جب ہمارا سامنا بھی مایوس کُن حالات سے ہوتا ہے تو ہمیں  داؤد کے نمونہ کی پیروی کرتے ہوئے اُمید سے خُدا کا انتظار کرنا چاہیے ، اورحالات چاہے کیسے ہی کیوں نہ ہوں ہمیں اس کی ستایش کرنی چاہیے۔ جتنا ہم خُدا کے قربت میں رہیں گے اتنا ہی اُس میں پناہ لینا آسان ہوگا۔ حوصلہ شکنی اور مایوسی کے سامنے گھٹنے ٹیکنے سے بہتر ہے کہ ہم خُدا پر اپنا بھروسہ رکھیں اور اُس پر اِیمان رکھیں کہ وہ ہمیں چھڑائے گا۔

خُدا اپنا شامیانہ ہمارے اُوپر تانتا ہے اور ہمیں بچاتا ہے۔ جب ہم اُس کی ستائش کرتے ہیں تو وہ ہماری طرف سے جنگ کرتا ہے  (2 تواریخ 20 : 17، 20 – 21)

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon