توکل میں پروان چڑھنا

توکل میں پروان چڑھنا

اَبد تک خُداوند (خود کو اُس کے سُپرد کردو، اُس پر تکیہ کرو، اُس پراُمید رکھو) پر اعتماد رکھّو کیونکہ خُداوند یہوواہ اَبدی چٹان (ہمیشہ کی چٹان) ہے۔  یسعیاہ 26 : 4

کئی بار ہم اپنے راستے میں آنے والے مشکل حالات کے سبب سے بے کار میں مایوس اور پریشان ہوتے رہتے ہیں۔  ہماری زندگی کے کتنے سال یہ کہتے ہوئے گزر گئے ہیں کہ "میں تو خُدا پر اِیمان رکھتا/ رکھتی ہوں، میں خُدا پر بھروسہ کرتا/کرتی ہوں،” جب کہ حقیقت میں ہم فکر مند ہوتے ہیں، منفی گفتگو کرتے ہیں، اور ہرمشکل کو اپنے بَل بوتے پرحل کرنے کی کوشش میں رہتے ہیں۔

بعض اوقات ہم سوچتے ہیں کہ ہماری گفتگو ایسی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہم خُدا پر توکل کئے ہوئے ہیں لیکن باطن میں ہم پریشان اور مضطرب رہتے ہیں۔ یہ اچھا ہے کہ ہم خُدا پر توکل کرنے کا ابتدائی قدم اُٹھا رہے ہیں لیکن ہمیں یہ بھی سمجھنا چاہیے کہ ہمیں اِیمان میں مزید ترقی کرنے کی ضرورت ہے۔ خُدا پر توکل کرنا محض اِیمان سے پُر گفتگو کرنے سے کہیں بڑھ کر ہے ۔۔۔۔ یہ الفاظ، رویہ اور عمل ہے۔

توکل اوراعتماد وقت کے ساتھ ساتھ بڑھتے ہیں۔ فکر کرنے، پریشان ہونے اور خوف کی پُرانی عادت پر فتح پانے میں اکثر کچھ وقت لگ جاتا ہے۔ اِس لئے یہ بہت اہم ہے کہ ہم خُدا کےساتھ         ” پیوستہ رہیں۔” ہمت نہ ہاریں اور پیچھے نہ ہٹیں کیونکہ جب آپ مختلف حالات میں سے گزریں گے توآپ کو تجربہ اوررُوحانی قوّت حاصل ہوگی۔ ہر تجربہ کے بعد آپ پہلے سے کچھ اورمضبوط ہوجائیں گے۔ اوراگر آپ ہمت نہیں ہاریں گے توبالآخر آپ اس منزل پر پہنچ جائیں گے جہاں پورا آرام، اطمینان اور خُدا پر بھروسہ ہوگا۔


اگر آپ کے اُوپر آزمائش کا وقت ہے تو یہ سمجھ لیں کہ فکر کرنا بالکل فضول ہے، لیکن اِس موقع کو استعمال کریں اور خُدا پر اپنے بھروسہ کومضبوط کریں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon