جاگو(سختی سے پہرہ دینا، ہوشیاراورمستعد رہنا) اور دُعا کرو تاکہ آزمایش میں نہ پڑو۔ رُوح تو مستعد ہے مگرجسم کمزور ہے۔ متّی 26 : 41
خوف ابلیس کا ایک ہتھیار ہے جس کے ذریعہ وہ ہمیں آگے بڑھنے اوراُس زندگی سے لطف اندوز ہونے سے روکتا ہے جس کے لئے خُداوند یسوع مسیح نے اپنی جان دی۔ خوف ہر انسان پر کبھی نہ کبھی ضرور حملہ آور ہوتا ہے۔ لیکن خوف حقیقی نہیں ہے بلکہ یہ ایک فریب ہے جو اصل دکھائی دیتا ہے۔
خوف ایک قوت ہے اوراگر ہم اُس کے سامنے اپنے گھٹنے ٹیکتے ہیں تویہ ہماری زندگی کو کمزور کر دیتا ہے لیکن جب ہم خُدا کے ساتھ دُعا میں رفاقت رکھتے ہیں تووہ ہمیں قوّت دیتا ہے ۔ اِیمان دُعا کے وسیلہ سے ملتا ہے جو ہماری زندگیوں میں زبردست قوّت مہیا کرتا ہے۔
بائبل ہمیں تعلیم دیتی ہے کہ ہم ” جاگیں اور دُعا کریں” خُدا کی مدد سے ہم خود کو اور اپنے حالات کو دیکھ سکتے ہیں اور دشمن کے ان حملوں کے بارے میں ہوشیاررہ سکتے ہیں جو وہ ہماری سوچ اور جذبات پر کرنے کے لئے تیار بیٹھا ہے۔ جب ہم خطروں کو پہچان لیں تو ہمیں فوراً دُعا میں خُدا کے پاس جانا ہے۔ وہ ہمارا محکم قلعہ ہے اور جب ہم اس میں ہوتے ہیں توپھر ہمیں کسی بھی چیز سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
ابلیس کا مقابلہ کرنے کا سب سے بہترین طریقہ ہے کہ ہم دُعا کریں۔ ہماری دیانتداری اور سنجیدگی سے کی گئی دُعائیں ہمیں خُدا کی قربت بخشتی ہیں۔ اور جتنا ہم خُدا کے قریب ہوں گے اتنا ہی خوف سے پیچھا چھڑانا آسان ہوگا۔
سب باتوں کےلئے دُعا کریں اور کسی چیز سے نہ ڈریں۔ جب خوف آپ کے دروازے پردستک دے تو اِیمان سے اُس کا مقابلہ کریں۔