مگر(کیونکہ) جب ہم سب کے بے نقاب چہروں سے خُداوند کا جلال اس طرح منعکس ہوتا ہے جس طرح آئینہ میں (خُدا کے کلام میں) تو اُس خُداوند کے وسیلہ سے ( جاری رہتا ہے) (جو) رُوح ہے ہم اُسی جلالی صورت میں درجہ بدرجہ بدلتے جاتے ہیں۔ 2 کرنتھیوں 3 : 18
آپ خود کو کس نظر سےدیکھتے ہیں؟
کیا آپ دیانتداری سے اپنا اور اپنے رویے کا جائزہ لے کر یہ کہہ سکتے ہیں کہ آپ کو اس سے شرمندگی نہیں ہوئی؟ کیا آپ ایمانداری سے یہ جائزہ لے سکتے ہیں کہ ابھی آپ نے کتنا سفر طے کرنا ہے لیکن یہ بھی کہ آپ نے کتنا سفر طے کرلیا ہے؟
2 کرنتھیوں 3 : 18 میں پولس بیان کرتا ہےکہ خُدا ہمیں تبدیل کرتا ہے "جلال کےایک درجہ سے دوسرے درجہ تک۔” دوسرے الفاظ میں ہماری شخصی زندگی اور ہمارے حالات میں تبدیلیاں درجہ بدرجہ وقوع پذیر ہوتی ہیں۔ اس وقت آپ جس مقام پر ہیں وہ آپ کی منزل نہیں ہے۔
اگر آپ نئے سرے سے پیدا ہوئے ہیں تو پھر آپ راستبازی کی کسی نہ کسی شاہراہ پر موجود ہیں۔ عین ممکن ہے کہ آپ اُس مقام پر نہیں ہیں جہاں آپ کو ہونا چاہتے تھے لیکن خُدا کا شُکر کریں کہ آپ سفرِراہ میں ہیں۔ جس جلال کے درجہ پر آپ اس وقت موجود ہیں اس سے لطف اندوز ہوں اور دوسروں کے درجہ سے حسد نہ کریں اور جہاں آپ ہیں اُس سےشرمندہ نہ ہوں۔ ہوسکتا ہے کہ ہم جلال کے اگلے درجہ تک اس وقت تک نہ پہنچیں جب تک ہم اس جلال میں جس میں ہم اس وقت موجود ہیں شادمان رہنا سیکھ نہ لیں۔
اپنے ساتھ زیادہ سختی نہ کریں۔ خُدا آپ کو ہر روز تبدیل کررہا ہے اور آپ کو اپنے قریب لا رہا ہے۔