جُرم کے احساس سے پاک زندگی گزارنا

جُرم کے احساس سے پاک زندگی گزارنا

پس (اَب) جو مسِیح یِسُوعؔ میں ہیں (اور) اُن پر سزا ( گناہوں کے لیے قصوروار نہیں ٹہھرائے جائیں گے) کا حُکم نہیں۔  رُومِیوں 8 : 1

ہمیں اس لئے تخلیق نہیں کیا گیا کہ ہم جرم کے احساس میں رہیں۔ خُدا کبھی نہیں چاہتا کہ اُس کے فرزند احساسِ جرم کے بوجھ کے نیچے رہیں اسی لئے ہمارے لئے اس بوجھ کو سنبھالنا مشکل ہوتا ہے۔ اگر خُدا چاہتا تھا کہ ہم احساسِ جرم میں رہیں تو وہ کبھی خُداوند یسوع مسیح کو نہ بھیجتا تاکہ ہمیں چھڑائے۔ اس نے ہماری  خطاؤں اوران کے سبب پیدا ہونے والی ندامت کو اُٹھا لیا ہے یعنی اس کی قیمت ادا کردی ہے (دیکھیں یسعیاہ 6:53 اور 1 پطرس 24:2-25)۔

یسوع مسیح پراِیمان رکھنے والوں اور خُدا کے بیٹے اور بیٹیوں کی حیثیت سے، ہم شُکر گزار ہو سکتے ہیں کہ ہمیں گناہ کی طاقت سے آزاد کردیا گیا ہے (دیکھیں رُومیوں 6:6- 10)۔ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم کبھی گناہ نہیں کریں گے لیکن اس کا مطلب یہ ہے کہ جب ہم سے گناہ سرزد ہوگا تو  ہم اسے تسلیم کرتے ہیں، معافی مانگتے ہیں اور ندامت سے آزاد ہو جاتے ہیں۔ ہم خُدا کے ساتھ  پاکیزگی اور درست رویہ کو حاصل کرنے کے جس سفر میں ہیں اس میں ہم ان دونوں باتوں میں ترقی کرتے ہیں اور جب ہم اپنے ماضی کی غلطیوں سے پیدا ہونے والی کی ندامت کو چھوڑ دیں گے اس ہی وقت ہم واقعی حقیقی آزادی اور خُوشی کی طرف بڑھیں گے۔


شُکرگزاری کی دُعا

اَے باپ میں تیرا شُکریہ ادا کرتا/کرتی ہوں کہ مجھے اپنی زندگی میں ندامت اور شرمندگی اُٹھا کر پھرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ میری مدد کر تاکہ میں اپنے ماضی کی غلطیوں کے بارے میں سوچنا چھوڑ کرآزادی سے تیرے فضل اورمعافی میں چل سکوں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon