
کیونکہ جہاں بھی دویا تین میرے نام سے جمع (میرے پیروکار کے طورپراکٹھے ہوں) ہوں اُن کے بیچ میں میں ہوں۔ متی ۱۸: ۲۰
بائبل مقّدس فرماتی ہے کہ اتفاق میں قوت ہے۔ شادی شدہ زندگی میں بھی اتفاق ہونا بہت ضروری ہے۔ میرے شوہرڈیواورمیری شخصیات میں بے انتہا تضاد ہے۔ تو بھی خدا ہمیں قریب لایا ہے تاکہ ہماری سوچیں ایک جیسی ہوں اورہم ہرروز اتفاق میں بڑھیں۔ ہم اب بھی دو مختلف شخصیات کے حامل ہیں لیکن اب ہم نے جان لیا ہے کہ خدا نےہمارے اختلافات کو اپنے مقصد کے تحت یکجا کیا ہے۔
اگرآپ اپنی شادی شدہ زندگی اور دُعا میں قوت لینا چاہتے ہیں تو آپ کو ایک ساتھ چلنا سیکھنا ہے۔ بڑاسوال یہ ہے کہ:ایک نااتفاق جوڑا کس طرح اتفاق کرنا سیکھ سکتا ہے؟ اتفاق اُس وقت پیدا ہوتا ہے جب لوگ خودغرضی کو چھوڑ دیتے ہیں۔ خودغرضی کا مطلب ہے اپنے بارے میں سوچنا۔ لیکن ضرورت اس بات کی ہے کہ دوسرے شخص کی ضرورتوں کی فکر کریں،اپنے آپ کو فروتن بنائیں،اوردوسروں کی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے اپنی بساط کے مطابق کوشش کریں۔
جب ایسا ہوگا،آپ خُداوند کے سامنے اتفاق کی زندگی بسر کرسکیں گے۔ اور جہاں بھی دویاتین اس کے نام سےجمع ہوتے ہیں خُدا ان کے بیچ میں ہوتا ہے۔ پس آج ہی اپنے جیون ساتھی کے ساتھ ایک فیصلہ کریں کہ خُداوند کے سامنے اتفاق اور اتحاد کی زندگی بسرکریں گے۔
یہ دُعاکریں:
اَے خدا میں اپنی شادی شدہ زندگی میں اتفاق کی قوت کو حاصل کرنا چاہتا/چاہتی ہوں۔ ہماری مدد کر کہ ہم خود انکاری کی زندگی بسر کریں تا کہ ہم تیرے نام میں موثر طور پر جمع ہو سکیں۔