کیونکہ وہ ترستی جان کو سیر کرتا ہے اور بُھوکی جان کو نِعمتوں سے مالامال کرتا ہے۔ (زبور ۱۰۷ : ۹)
اُمید ہے کہ آپ نے خُدا کے ساتھ آسودگی سے بھرپور وقت بھی گزارا ہوگا۔ وہ واحد ہستی ہے جو ہماری تڑپتی جان کو آسودہ کرسکتا ہے پس کھوکھلے حاصلات کے پیچھے اپنا وقت ضائع نہ کریں۔
اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ ہمارے پاس کیا ہے، ہم کہاں جاتے ہیں اور کیا کرتے ہیں کیونکہ خُدا کے علاوہ ہمیں کوئی چیز حقیقی اطمینان نہیں دے سکتی۔ بے شک دولت، سیروتفریح، گھر اور فرنیچر، کپڑے، بڑے مواقع، شادی بیاہ، بچّے اور دوسری اور بہت سی برکات بہت شاندار ہیں اور ان سے ہمیں خوشی ملتی ہے۔ لیکن اِس خوشی کی بنیاد حالات پرہے۔ جب کہ حقیقی اطمینان جو خُدا ہمیں دینا چاہتا ہے کی بنیاد اُس باطنی یقین دہانی پر ہے جس کا بیرونی حالات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
اگر ہم خُدا کو ہر بات میں اوّل درجہ نہیں دیتے ہم مطمئن نہیں رہ سکتے لیکن جب ہم اُس کو اوّل درجہ دیں گے تو وہ ہمیں یہ سب چیزیں بھی دے گا جن کی ہمیں خواہش ہے (دیکھیں متی ۶ : ۳۳)۔
ہر روز اپنی جسمانی بھوک مٹانے کے لئے ہم اپنا وقت اور پیسہ صرف کرنے کے ساتھ ساتھ محتاط منصوبہ بندی بھی کرتے ہیں۔ بعض اوقات ہمیں ایک دن پہلے ہی پتہ ہوتا ہے کہ اگلے دن ہم کیا کھائیں گے! جس طرح ہم اپنے بدنوں کی فکر کرتے ہیں اُسی طرح ہمیں روحانی طور پر خود کو سیرکرنا ہے۔ شاید ہم سوچتے ہیں کہ خُدا کے کلام کو نوش کئے بغیر اور اس کی حضوری سے معمور ہوئے بغیر ہم خُدا کے ساتھ ایک اچھا تعلق بنا سکتے ہیں ۔ جس طرح آپ جسمانی خوراک کے لئے کوشاں ہیں اُسی طرح اُس کی تلاش کریں۔
خُدا نے ہمیں اپنے ساتھ زندہ اورضروری تعلق میں خوش رہنے کے لئے تخلیق کیا ہے اور جب تک ہم اس میں شادمان نہیں ہوں گے ہم میں سے ہر ایک کی زندگی میں کسی نہ کسی چیز کی کمی رہے گی۔ اگر ہم ہر روز اس کے کلام کو نوش کرنے اور اس کی حضوری سے لطف اندوز ہونے کے لئے وقت نکالیں گے تو ہم گہرے اور مسلسل اطمینان کا تجربہ کریں گے۔
آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: جیسا آپ اپنے بدن کو کھلاتے ہیں اُسی طرح اپنی روح کو بھی کھلائیں۔