کیونکہ اُسی میں ہم جیتے اور چلتے پھرتے اور موجود ہیں… اعمال ۱۷: ۲۸
محبت زندگی کی قوت ہے۔ ہر روز یہ انسانوں کو اُبھارتی ہے تاکہ وہ اپنے کاموں کو سر انجام دیں۔یہ زندگی کا مقصد اورمفہوم بخشتی ہے۔
بعض اوقات لوگوں کو اپنی زندگی میں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ نہ تو کوئی ان سے پیار کرتا ہے اور نہ ہی کوئی ان کی زندگی میں ہے جسے وہ پیار کریں۔ان کے اندر یہ سوچ اس لئے پیدا ہوتی ہے کہ وہ ایسی راہوں میں بھرپوری کی تلاش کرتے ہیں جن میں پہلے پہل تو اچّھا لگتا ہے اور پھر جنجھلاہٹ ، نااُمیدی اور اندر سے خالی پن کا احساس ہوتا ہے۔
کیا آپ کے ساتھ کبھی ایسا ہوا؟ کیا آپ نے کبھی محبت کی تلاش کی اور پھر آخر کار تشنگی کے احساس نے گھیر لیا ہو؟ میں آپ سے ایک سوال پوچھنا چاہتی ہوں:آپ کس قسم کی محبت کی تلاش میں ہیں؟
ہو سکتا ہے کہ آپ خیال کرتے ہیں کہ آپ کو محبت کی ضرورت ہے، لیکن حقیقت میں، آپ کو خدا کی ضرورت ہے، کیونکہ وہ محبت ہے۔ جب آپ کسی ایسی محبت کو پا لیتے ہیں جو آپ کو تشنگی کے احساس میں چھوڑ دیتی ہے تو دراصل اس کا تعلق خدا سے نہیں ہے اور یہ اصلی محبت نہیں ہے۔
کلامِ مقدس میں لکھا ہے کہ ہم اسی میں جیتے اور چلتے پھرتے اور موجود ہیں۔ یہ آیت مجھے یہ بتاتی ہے کہ خدا کے بغیر زندگی نامکمل ہے۔
ہر شخص محبت کی تلاش میں ہے، لیکن کیا آپ خدا کی محبت کی تلاش میں ہیں؟ یہ وہ واحد محبت ہے جو معنی رکھتی ہے، جو قائم رہتی ہے، اور جو بھرپوری عطا کرتی ہے۔
یہ دُعا کریں:
اَے خداوند،میں اپنی زندگی ایسی محبت کی تلاش میں نہیں گزارنا چاہتا/چاہتی جو تیری طرف سے نہیں ہے۔اگر وہ محبت تیری طرف سے نہیں ہے تو وہ حقیقی محبت نہیں ہے، کیونکہ تو محبت ہے۔آج میں تجھ میں اپنی محبت کو پاتا/پاتی ہوں۔