
… راست باز کی دُعا کے اَثر سے بہت کچھ ہوسکتا ہے۔ یقعوب 5 : 16
اگرآپ بہت عرصہ سے اِیماندار ہیں تو آپ نے لوگوں کو یہ تعلیم دیتے ہوئے ضرور سُنا ہوگا کہ پُراثر دُعائیں وہ ہوتی ہیں جو بہت پُرجوش طریقہ سے کی جاتی ہیں۔ عین ممکن ہے کہ آپ اِس سے یہ سمجھ بیٹھے ہوں کہ دُعا کرتے ہوئے ہمیں بہت جذباتی ہونے کی ضرورت ہے ورنہ ہماری دعائیں پُراَثر نہیں ہوں گی اوراگر ایسا ہے تو اِس کا مطلب ہے ہم لفظ "جوش” کے صیح معنیٰ نہیں سمجھتے۔
مجھے یاد ہے کہ بہت سال تک میرا بھی یہی خیال تھا اور شاید آپ کو بھی اِسی طرح سے غلط راہنمائی ملی ہے۔ جوش سے دُعا کرنے کا مطلب صرف یہ ہے کہ ہماری دُعائیں دِل سے اور خالص ہونی چاہیے۔
مجھے یاد ہے کہ جب مجھے خُدا کی حضوری محسوس ہوتی تھی اُس وقت میں دُعا کرتے ہوئے بہت لطف محسوس کرتی تھی لیکن جب میں کچھ بھی محسوس نہیں کرتی تھی تو اس وقت میں گھبرا جاتی تھی۔ لیکن میں نے کچھ عرصہ بعد یہ سیکھ لیا کہ اِیمان کی بنیاد ہمارے جذبات یا احساسات پر نہیں ہے بلکہ اس بات پر ہے کہ ہمارے دِل میں کیا ہے۔
کبھی کبھار جب میں دُعا کرتی تھی تو بہت زیادہ جذباتی ہو جاتی تھی ۔ لیکن زیادہ تر دُعا کے وقت میں جذبات سے بالکل عاری ہوتی تھی۔ وہ دُعا جو اِیمان سے کی جاتی ہے وہی ہمیں خُدا کی قربت بخشتی ہے اِس لئے ہمیں اپنے "احساسات” کی فکر میں نہیں رہنا چاہیے۔
بھروسہ رکھیں کہ آپ کی سچائی سے کی گئی دِلی دُعائیں بہت پُر اَثر ہیں کیونکہ آپ کا اِیمان خُدا پر ہے اس بات پر نہیں کہ آپ کس قدر جوش اور اچھّے الفاظ میں دُعا کرسکتے ہیں۔