حمد اور دُعا کی قوّت

حمد اور دُعا کی قوّت

شُکرگُذاری کرتے ہُوئے اُس کے پھاٹکوں میں اور حمد کرتے ہُوئے اُس کی بارگاہوں میں داخِل ہو۔ اُس کا شُکر کرو اور اُس کے نام کو مُبارک کہو۔  زبُور  100 : 4

 وہ روحانی ہتھیارجوخُدا ہمیں دیتا ہے تاکہ ہم ان کواپنی زندگیوں میں استعمال کریں وہ زبردست نعمتیں ہیں جن کے لیے ہمیں شُکرگزاری کرنی چاہیے۔ ہمارے اختیار میں ایک اہم ہتھیاراور بھی ہے اوروہ ہے اُس کی تعریف کرنا۔

حمد شیطان کو شکست دیتی ہے لیکن یہ حمد محض ہونٹوں سے نہیں بلکہ سچے دل سے ہونی چاہیے اور نہ ہی یہ کوئی ایسا عمل ہونا چاہیے جسے ہم آزما کر دیکھنا چاہتے ہیں کہ وہ ہمارے حق میں کام کرتا ہے یا نہیں۔ حمد اور دُعا کی دیگر تمام اقسام کلام کے مطابق ہونی چاہیں۔ ہم خُدا کی حمد اُس کے کلام اوراُس کی بھلائی کے مطابق کرتے ہیں۔

دُعا خُدا کے ساتھ تعلق سے پیدا ہوتی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ہم خُدا کے پاس آتے ہیں اوراس سے مدد کی درخواست کرتے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ ہمیشہ اس کی بھلائیوں کے لئے اس کی تمجید کرتے ہیں۔ اوراس سے اپنے معاملات کے بارے میں بات کرتے ہیں جو ہمیں پریشان کرتے ہیں۔ یہ رفاقت، دوستی اور ان سب چیزوں کے لیے شُکر گزاری کا ایک موقع ہے جو وہ کرتا ہے اور خُدا کی ہستی کو جاننا ہے۔ اگر آپ ایک مؤثر دعائیہ زندگی گزارنا چاہتے ہیں تو خُداوند کے ساتھ ایک اچھّا شخصی تعلق استوار کریں۔ بھروسہ کریں کہ وہ آپ سے مُحبّت کرتا ہے، وہ رحم سے بھرا ہوا ہے اور جب آپ مانگیں گے تو وہ آپ کی مدد کرے گا۔


شُکرگزاری کی دُعا

اَے باپ میری زندگی میں حمد اور دُعا کی طاقت کے لئے تیرا شُکر ہو۔ میں اپنا ہر دن ان سب کاموں کی شُکرگزاری میں گزارنا چاہتا/چاہتی ہوں جو تُو نے میرے لئے کئے ہیں۔ میری مدد کر کہ میں ہر روزاپنا وقت  تیری حمد اور دُعا میں صرف کروں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon