
وہ تیرے بزُرگ اور مُہِیب نام کی تعرِیف کریں۔ وہ قُدُّوس ہے۔ زبُور 3:99
حمد و ستائش میں زبردست طاقت ہے۔ جب ہم خُدا کی حمد کرتے ہیں تو ہم زیادہ سے زیادہ قوّت حاصل کرتے ہیں، ہمارا اِیمان بڑھتا ہے، اور وہ چیزیں جو ہمیں شکست دینے کے لیے آتی ہیں وہ تباہ ہو جاتی ہیں۔ اچھّی حمد و ثنا اور عبادت کے دوران گائے جانے والے گیت و زبور سے لطف اندوز ہونا ایک روحانی ہتھیارہے جن کے ذریعے سے ہم پرستش کے ماحول میں رہ سکتے ہیں۔
جب بھی ہمیں موقع ملے — چاہے وہ ایک یا دو منٹ ہی کیوں نہ ہوں، یعنی ہم گاڑی پارک کر کے اسٹور کے اندر جارہے ہوں یا بِل کی اَدائیگی کے لیے لائن میں کھڑے ہو کر انتظار کررہے ہوں — اس دوران خُدا کی حمد وثنا کرنی چاہیے۔ اس طرح کرنے سے کچھ عرصہ میں حمد و ثنا کرنا ایک فطری عمل بن جائے گا اور کسی کوشش کے بغیر حمد وثنا ہمارے اندر سے نکلے گی۔ جب ہم خُدا کی بھلائی، رحمت اور فضل کو جان لیتے ہیں تو گیت و زبور اورخُدا کی شُکرگزاری ہمارے رویہ کا حصّہ بن جاتی ہے۔
شُکرگزاری کی دُعا
اَے باپ مجھے ایسے مقام پرپہنچا دے جہاں تیری حمد کرنا میرا فطری عمل بن جائے۔ تیرا شُکر ہے کہ مَیں دُنیا کی فکروں کے بجائے تیری اور تیری بھلائی کی طرف دیکھ سکتا/سکتی ہوں۔ مَیں اپنی زندگی میں تیری موجودگی اور طاقت کے لیے شُکر گزار ہوں۔