یہ غرض نہیں کہ میں پاچکا(اس کے معیارکو) یا کامل ہو چکا ہوں بلکہ اس چیز کے پکڑنے(قابو کرنے) کے لئے دوڑا ہوا جاتا ہوں جس کے لئے مسیح یسوع(مسیحا) نےمجھے پکڑا تھا۔ فلپیوں ۳: ۱۲
بہت سے لوگ ہیں جو غلطی ہونے کے خوف سے کچھ بھی نہیں کرتے۔ اس کے بجائے وہ بیٹھ کر بس یہ راگ الاپتے رہتے ہیں کہ’’اگر میں غلط ہوا تو؟ یا اگر میں نے خدا کی آواز کو صیح طرح نہیں پہچانا تو؟‘‘
میں آپ کو خدا کا وہ کلام سنانا چاہتی ہون جو اس نے ایک بار مجھ سے کیا، اس نے کہا کہ’’اگر تم مجھ سے دورچلے جاوٗ گے تومیں تم کو ڈھونڈ لوں گا‘‘۔
اگرہم کہیں بھٹک جائیں اور راہ نہ جانتے ہوں توصرف اپنے ہاتھ اُٹھائیں اور کہیں کہ’’اَے یسوع آ اور مجھے تھام لے، میں پریشان ہوں اور میں سوچتا/سوچتی ہوں کہ میں نے کوئی غلط فیصلہ کیا ہے‘‘۔
خد اجانتا ہے کہ ہم کامل نہیں ہیں اس لئے اس نے اپنے بیٹے کوہمارے لئے کامل قربانی کے طور پربھیج دیا۔اب ہم کاملیت کے نشان کی طرف دوڑے ہوئے جاتے ہیں۔ فلپیوں ۳ باب میں پولس رسول فرماتا ہے کہ پیچھےکی چیزوں کوبھول کر آگےنشان کی طرف بڑھتے جائیں۔
آج خداآ پ کو بلا رہا ہے کہ آگے کی طرف بڑھیں۔غلطیاں کرنے کے خوف سے باہر نکلیں کیونکہ ہر شخص غلطی کرتا ہے۔ خد ایہ نہیں کہہ رہا کہ ہم غلطیاں نہ کریں بلکہ یہ کہ اس پر بھروسہ کرتے ہوئے آگے بڑھتے جائیں کیونکہ وہ ہماری رہنمائی کرے گا۔ وہ آپ سے کہتا ہے کہ ہم اس کو پکاریں۔اپنی کمزوریوں کے خوف میں زندگی بسر نہ کریں۔ خدا نے آپ کے لئے کامل منصوبہ بنایا ہےاس لئے ایمان سے زندگی بسر کریں۔
یہ دُعا کریں:
اَے خدا میں اپنی غلطیوں اورکمزوریوں کے خوف کے باعث فالج زدہ زندگی بسر کرنا نہیں چاہتا/چاہتی ۔ میری مدد کر کہ میں اپنا دھیان تیری طرف لگاوٗں۔ میں جانتا/جانتی ہوں کہ جب بھی میں تجھے پکارتا/پکارتی ہوں تو کاملیت کے نشان کی طرف بڑھنے میں میری مدد فرمائے گا۔