یسُوع مسیح (مسیحا) کل اور آج بلکہ (ہاں) اَبد (تمام زمانوں) تک یکساں (ہمیشہ کے لئے) ہے عبرانیوں 13 : 8
خُداوند یسوع مسیح کے بارے میں وہ کون سی ایک بات ہے جو ہمیں بہت پسند ہے؟ بلاشبہ اس سوال کے بہت سے جواب ہوسکتے ہیں مثلاً یہ کہ وہ ہماری خاطر صلیب پر مر گیا تاکہ ہمیں اپنے گناہوں کی سزا نہ اُٹھانی پڑے؛ پھر وہ تیسرے دِن مردوں میں سے جی اُٹھا۔ لیکن اس کے ساتھ ہمارا ہر روز کا تعلق ہے جس میں ہم اس بات کو سراہتے ہیں کہ اُس کی لاتبدیل فطرت قابلِ بھروسہ ہے۔ وہ ہر اس بات کوجسے بدلنا ضروری ہے بدل سکتا ہے لیکن وہ خود لاتبدیل رہتا ہے۔
ہمارے اندر بھی ایسا ہی انسان بننے کی خواہش ہونی چاہیے لیکن اگر ہم اپنے جذبات کو قابو میں نہیں رکھیں گےتوایسا نہیں ہوسکتا ۔ جذباتی طور پر بالغ ہونے کا مطلب ہے اپنے احساسات کے مطابق نہیں بلکہ پاک رُوح کی راھنمائی میں فیصلے کرنا۔ لیکن یہ خودبخود نہیں ہوسکتا۔
ہمارے جذبات کبھی بھی ہمارا پیچھا نہیں چھوڑیں گے لیکن ہم ان پر قابو پانا سیکھ سکتے ہیں۔ خُدا ہماری زندگی میں توازن پیدا کرسکتا ہے۔ اس کا ہرگز مطلب نہیں کہ ہم غیر جذباتی اور بےحِس بن جائیں۔ خُدا نے ہمیں جذبات دیئے ہیں تاکہ ہم زندگی سے لطف اندوز ہوں۔ لیکن اس کا یہ مطلب ضرور ہے کہ جب پاک رُوح ہماری راھنمائی کرے تو ہم اس کے زور اور قوت میں خود پر قابو پانا سیکھیں۔
خُدا نہیں چاہتا کہ ہم حالات کے ساتھ بدل جائیں۔ وہ چاہتا ہے کہ جیسے وہ یکساں ہے ہم بھی ویسے ہی یکساں رہیں۔