بلکہ خواہ موت کے سایہ کی وادی میں سے[تاریک،گہرا] میرا گزر ہو میں کسی بلا سے نہیں ڈروں گا کیونکہ تو میرے ساتھ ہے تیرے عصا[حفاظت] اور تیری لاٹھی سےمجھے تسلی ہے۔ زبور ۲۳: ۴
بہت دفعہ جب ہمیں کسی چیز کی ضرورت ہوتی ہے تو ہم سوچتے ہیں کہ ہم خدا پر بھروسہ کر سکتے ہیں لیکن خدا پرحقیقی اعتماد کا رشتہ چیزیں حاصل کرنے کے لئے ایمان سے بڑھ کر ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے جب ہم خدا سے کچھ حاصل کرنے کے لئے انتظار کرتے ہیں تواس عمل اور وقت کے دوران بھی خدا پر بھروسہ رکھیں۔
میری زندگی میں ایک ایسا وقت تھا جب میں چیزوں کے لئے خدا پر بڑا ایمان رکھتی تھی اور خدا سے کہتی تھی کہ مجھے یہ چاہیے یا وہ لیکن اس نے مجھ پر ظاہر کیا کہ یہ چیزیں دراصل میری زندگی کا مسئلہ نہیں ہیں۔
وہ چاہتا تھا کہ میں ہرحالت میں اُس پربھروسہ رکھنا اوراچّھے رویہ برقرار رکھنا سیکھوں۔ وہ مجھے سکھانا چاہتا تھا کہ وہ مجھے ہر حالت میں سےنہیں نکالے گا لیکن وہ میرے ساتھ ضرورچلے گا۔
ہم سوچتے ہیں کہ خدا کو ہمیں ہر مشکل حالت میں سے نکالنا چاہیے لیکن وہ ایسا نہیں کرتا بلکہ وہ ہمارے ساتھ جاتا ہے۔آج یہ نہ سوچیں کہ آپ کی دُعا کا نتیجہ کیا نکلا بلکہ خوش ہوں کہ خدا آپ کے ساتھ ہے۔ وہ آپ کے نزدیک ہے پس اس پر بھروسہ کریں کہ وہ سارے حالات میں آپ کے ساتھ چلے گا۔
یہ دُعا کریں:
اَے خدا میں خوش ہوں کہ اس وقت تو میرے ساتھ ہے،میں صرف چیزوں کے لئے نہیں بلکہ زندگی کے تمام حالات میں تجھ پر بھروسہ کرنے کا فیصلہ کرتا/کرتی ہوں۔