خُداوند مسکین کردیتا اور دولت مند بناتا ہے، وہی پست کرتا اور سرفراز بھی کرتا ہے۔ ۲ سموئیل ۲: ۷
فطری مدد اورمافوق الفطرت مدد میں فرق ہے۔ فطری مدد کمائی جاتی ہے لیکن مافوق الفطرت مدد خدا کا پرفضل انعام ہے۔
ا سموئیل ۲: ۷ میں بیان ہے کہ خداوند مسکین کردیتا اور دولت مند بناتا ہے، وہی پست کرتا اور سرفراز بھی کرتا ہے۔ آسترکی زندگی اس کی بہترین مثال ہے۔ خدا نے اس کو اندھیرے میں سے نکال کر ساری سلطنت کی ملکہ بنا دیا۔ وہ بادشاہ سمیت ہر ایک کی نظر میں مقبول ہوتی گئی۔
آستر نے اس مدد کی بدولت اپنے آپ اور اپنی ساری قوم کو شریر ہامان کے وسیلے قتل ہونے سے بچایا۔ پہلےوہ بادشاہ کے پاس جاکر اس کے فیصلہ میں مداخلت کرنے سے خوف زدہ تھی لیکن آستر جانتی تھی کہ اُسے خدا کی مقبولیت حاصل ہے اس لئے وہ خدا پر پورے بھروسے کے ساتھ آگے بڑھتی گئی۔
آستر کی طرح ہمیں بھی مکمل آزادی کے ساتھ زندگی گزارنی ہے جو خدا کے احسان کے سائے میں زندگی گزارنے سے آتی ہے۔اپنے حالات کے باوجود خدا کے مافوق الفطرت احسان پر بھروسہ کریں۔
ہوسکتا ہے کہ حالات بے حد نااُمید ہوں لیکن خدا آپ کوبحال کرسکتا ہے۔اگر آپ کی زندگی اس کے ہاتھوں میں ہے تواُس کا نور آپ پر چمکے گا۔
یہ دُعا کریں:
اَے خدا میں فطری مدد پر بھروسہ نہیں کرتا/کرتی۔اس کے بجائے میں مافوق الفطرت مدد کے سائے میں زندگی بسر کرنا چاہتا/چاہتی ہوں۔ جب میری زندگی تیرے ہاتھوں میں ہوگی میرا ایمان ہے کہ تو مجھے بحال کرے گا۔