
کیونکہ خُداوند خُدا آفتاب اور سِپر ہے ۔ خُداوند فضل [حال میں] اور [مستقبل میں ] جلال (عزت، شان اور آسمانی برکات) بخشے گا۔ وہ راست رو سے کوئی نعمت باز نہ رکھے گا۔ (زبور ۸۴ : ۱۱)
ہمارے ضمیر کے وسیلہ سے پاک روح ہماری خطائیں ہم پر ظاہر کرتا ہے، یعنی وہ کام جس سے وہ رنجیدہ ہوجاتا ہے، یا کوئی ایسا کام جس کے سبب سے ہمارے اس کے ساتھ تعلق میں بگاڑ پیدا ہوتا ہے، یا ہماری زندگی سے اُس کی حضوری کا احساس جاتا رہتا ہے۔ وہ بحال ہونے میں بھی ہماری مدد کرتا ہے۔ وہ ہمارے گناہ بھی ہم پرظاہر کرتا ہے اورہمیں قائل بھی کرتا ہے لیکن وہ کبھی بھی ہمیں مجرم نہیں ٹھہراتا۔
جتنا پیار ہم اپنے بچوں سے کرتے ہیں خُدا ہم سے اس سے بھی زیادہ پیارکرتاہے، اور محبّت کے سبب سے ہماری تربیت کرتا ہے۔ مجھے یاد ہے کہ جب میرے بچے چھوٹے تھے اس وقت ان سے کوئی استحقاق واپس لینا مجھے بہت بُرا لگتا تھا ۔ لیکن میں یہ بھی جانتی تھی کہ اگر وہ فرمانبرداری نہیں سیکھیں گے تو مصیبت میں پھنس سکتے ہیں۔ خُدا بھی ہماری ایسی ہی فکر کرتا ہے، لیکن وہ تحمل مزاج ہے۔ وہ ہمیں بارباربتاتا ہےکہ ہمیں کیا کرنا چاہیے۔ عین ممکن ہے کہ ہماری توجہ اپنی طرف مبزول کروانے کے لئے وہ ہمیں پندرہ دفعہ آگاہ کرے تاکہ اپنے بھلے کے لئے ہم اُس کی فرمانبرداری کریں۔
خُدا کی قائل کرنے والی محبّت کا پیغام ہرسو ہے۔ وہ چاہتاہے کہ ہم اُس کی سُنیں کیونکہ وہ ہم سے محبّت کرتا ہے۔اگر ہم اپنے راستوں پر چلتے رہیں گے وہ ہم سے استحقاق اور برکات لے لے گا۔ لیکن ایسا کرنے کی وجہ صرف یہ ہے کہ ہم بالغ ہو جائیں اوروہ اپنی تمام برکات ہم پر انڈیل دے۔ اگر خُدا نے اپنا بیٹا، خُداوند یسوع، ہمارے لئے مفت بخش دیا تو یقیناً ہم سے کوئی اور چیز نہ روکے گا۔ ہم اپنی ضرورتوں کے پورا ہونے کے لئے اُس پر بھروسہ کر سکتے ہیں تاکہ وہ ہمیں کثرت سے برکت دے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: یاد رکھیں کہ ہماری تربیت کے ساتھ ساتھ خُدا ہمیں برکت دینا چاہتا ہے۔