جو مجھے طاقت بخشتا ہے اُس میں میں سب کچھ کرسکتا ہوں (میں اُس میں سب کچھ کرنے کے لئے تیار ہوں اور سب کچھ کرنے کا اہل ہوں جو میرے باطن میں مجھے زور بخشتا ہے، مسیح کی قدرت جو کافی ہے اُس میں میں سب کچھ کرسکتا ہوں)۔ فِلپیّوں 4 : 13
اعتماد کو اکثر "خود اعتمادی” سے تشبیہ دی جاتی ہے کیونکہ ہم سب جانتے ہیں کہ اگر ہم زندگی میں کچھ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں اپنے بارے میں اچھے خیالات رکھنے کی ضرورت ہے۔ ہم سب نے یہ سیکھا ہے کہ ہماری ایک بنیادی ضرورت ہے کہ ہم خود پر یقین کریں۔ جب کہ یہ مکمل سچائی نہیں ہے۔
خود پر اعتماد کرنے سے کہیں زیادہ بہتر یہ ہے ۔۔۔۔ ہم خُداوند یسوع مسیح پر جو ہم میں ہے یقین کریں۔ ہم اُس سے جُدا ہو کر اپنے بارے میں اعلیٰ سوچ نہیں رکھ سکتے۔ ہم بڑے کام کرسکتے ہیں لیکن صرف مسیح کے وسیلہ سے!
اگر ہم "خود اعتمادی” کے غلط مفروضہ پر اعتماد کرتے ہیں ہم بہت سے پیچدہ مسائل میں پھنس سکتے ہیں۔ ہم خوف اور ڈر میں زندگی بسر کریں گے اور ہم مسیح میں اپنی پوری قوت سے کم پر ہی اکتفا کرلیں گے۔
اپنے بارے میں یا اپنی کمزوری یا اپنی قوت کے بارے میں نہ سوچیں۔ اپنا پورا دھیان خُدا کی طرف لگائیں۔ اگر آپ کمزور ہیں، وہ آپ کو زور بخشے گا۔ اگر آپ کے پاس کچھ زور ہے تو اس کا منبع بھی وہی ہے۔ دونوں میں سے کوئی بھی حالت کیوں نہ ہو خُداوند پر اپنا دھیان کریں اور اُس پر اپنا اعتماد قائم کریں۔
ہمیں "خود اعتمادی” کی نہیں بلکہ "خُدا کے اعتماد ” کی ضرورت ہے۔